لیاقت آباد کے ابلتے گٹر اور ٹوٹی پھوٹی گلیاں سندھ حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت
ضرورت اس امر کی ہے کہ کراچی کے علاقے لیاقت آباد کی موجودہ ابتر صورتحال کی جانب توجہ دے کر بہتری کے اقدامات کیے جائیں۔
سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے لیاقت آباد کی ٹوٹی پھوٹی گلیاں ، ابلتے گٹر اور کچرے کے ڈھیر بلدیہ کراچی کے افسران اور سندھ حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
جہاں ٹوٹی پھوٹی گلیاں کھنڈرات کا منظر پیش کررہی ہیں وہیں کچرے کے ڈھیر اور ابلتے گٹر بھی فضا کو تعفن زدہ کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ طلبہ ، خواتین ، بزرگوں اور بچوں کو ان ٹوٹی پھوٹی سڑکوں اور گلیوں سے گزرتے ہوئے انتہائی دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ مگر حکومتی اہلکاروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی ہے۔ صبح ہوتی ہے شام ہوتی ہے یہاں کے لوگوں کی زندگی یونہی تمام ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
صحافی کا کسی پارٹی کا حصہ بننا بدقسمتی ہے، اینکر پرسن عاصمہ شیزاری
سیاست کا آغاز فنکشنل لیگ سے کیا آج بھی اس کے ساتھ ہوں، نصرت سحر عباسی
جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر اور سیوریج کے پانی میں ڈوبی ہوئی گلیاں اور سڑکیں لیاقت آباد کے شہریوں کا مقدر بن گئی ہیں۔ سیوریج کے پانی سے گزرتے ہوئے اکثر لوگ سپل ہوجاتے ہیں جس سے آئے روز ایکسیڈنٹ ہوتے رہتے ہیں۔
کراچی کا علاقہ لیاقت آباد اپنی ایک کاروباری پہچان بھی رکھتا ہے سارے شہر کو ملانے والی سڑکیں بلدیہ کراچی کے اہلکاروں کی ناکامی کا منہ چڑھا رہی ہیں۔ گلیاں اور سڑکیں ایک عرصے سے اپنی مرمت کے انتظار میں ہیں ، یہاں سے گزرنے والے شہری سڑکوں اور گلیوں کی خستہ حالی کی وجہ سے سخت ازیت کا شکار ہیں۔
سیوریج کے پانی میں چھپے ہوئے کھڈے آئے روز ایکسیڈنٹ کا موجب بن رہے ہیں مگر حکومتی اہلکار سب اچھا ہے کی رٹ لگا کر اپنی جان چھڑا لیتے ہیں۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ کراچی کے علاقے لیاقت آباد کی موجودہ ابتر صورتحال کی جانب توجہ دے کر بہتری کے اقدامات کیے جائیں۔