دعا زہرہ کیس میں نیا موڑ ، والد نے جبران ناصر کو نیا وکیل مقرر کردیا
معروف قانون دان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اب دعا زہرہ کا کیس میں لڑوں گا۔

کراچی: دعا زہرہ کیس میں نیا موڑ آگیا ہے، والد مہدی علی کاظمی نے سماجی رہنما اور معروف قانون دان جبران ناصر کو اپنا نیا وکیل مقرر کردیا ہے۔
ایڈووکیٹ جبران ناصر نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اس خبر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "اب میں مہدی علی کاظمی کی جانب سے کیس لڑوں گا۔”
یہ بھی پڑھیے
دعا زہرہ کیس ، مسئلہ سنگین نوعیت اختیار کر رہا ہے
جوڈیشل مجسٹریٹ نے نمرہ کاظمی کو مرضی سے فیصلہ کرنے کی اجازت دے دی
ان کا کہنا تھا کہ "الطاف کھوسو نے اچھے سے کیس کو لڑا ہے لیکن اب یہ کیس ہائے پروفائیل کیس ہے ، ٹرائل کورٹ میں ہونے والی سماعت پر میں اپنا وکالت نامہ جمع کرائوں گا۔”
Mr. Mehdi Ali Kazmi, father of #DuaZehra has engaged us today as lawyers to lead case in Trial Court & also for filing appeal in Supreme Court against order of the Hon’ Sindh High Court. We will assist the Courts & trust them to ensure welfare of the child in accordance with law.
— M. Jibran Nasir 🇵🇸 (@MJibranNasir) June 13, 2022
ان کا مزید کہنا تھا کہ "ریویو پٹیشن کے حوالے سے جلد بتا دوں گا کہ کب ریویو پٹیشن دائر کررہے ہیں۔”
Our law firm has taken the case Pro Bono and only Court costs that relates to filing and notices and which are minimal will be charged. Hence anyone running any campaign for a legal fund in #DuaZehra case would be misleading & defrauding public in name of a tragedy.
— M. Jibran Nasir 🇵🇸 (@MJibranNasir) June 13, 2022
ان کا مزید کہنا تھا کہ "بچی کے حوالے سے سب حقائق دیکھ کر بات کروں گا۔”
دوسری جانب دعا زہرہ کے والد مہدی علی کاظمی کا کہنا ہے کہ آج بچی نے پھر انٹرویو دیا ہے ، اس پر میں یہی کہوں گا کہ بچی وہی کچھ کہہ رہی ہے جو بچی کو کہا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اس کیس میں سنجیدہ ہوں اب جبران ناصر ایک اچھے وکیل ہیں اور ان کی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ الطاف کھوسو اچھے وکیل ہیں انہوں نے اچھے سے کیس کو لڑا اب جبران ناصر لڑیں گے۔
واضع رہے جبران ناصر اس سے پہلے کئی کم عمر بچیوں کی شادی کے کیس لڑ چکے ہیں ، آرزو فاطمہ کیس میں والدین کی جانب سے جبران ناصر نے کیس کو لڑا جس میں بچی کو دارلامان بھیجا گیا تھا۔