حیدر آباد میں بلال کاکا کے قتل کے بعد کراچی میں کشیدگی، میڈیا پر چین ہی چین
جمعرات کو کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں چائے کے ہوٹلوں پر حملوں کے خلاف سہراب گوٹھ اور اطراف کے علاقوں میں جلاؤ گھیراؤ اور فائرنگ کے واقعات میں 2 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے، 90 سے زائد افراد ،زیر حراست
حیدرآباد کے ایک ہوٹل میں 12 جولائی کی رات جھگڑے کے دوران قوم پرست جماعت کے کارکن بلال کاکا کی ہلاکت کے بعد کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے اثرات جمعے کو بھی برقرار ہیں۔
جمعرات کو کراچی سمیت سندھ مختلف شہروں میں چائے کے ہوٹلوں پر حملوں کے خلاف سہراب گوٹھ اور اطراف کے علاقوں میں جلاؤ گھیراؤ، لوٹ مار اور فائرنگ کے واقعات میں 2 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے جبکہ اب تک 90 سے زائد افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے تاہم قومی میڈیا پر واقعے سے متعلق بلیک آؤٹ برقرار ہے۔
یہ بھی پڑھیے
تھرپارکر میں خودکشیوں کے واقعات میں پراسرار اضافہ
کراچی میں بارش ہوتے ہی مرتضیٰ وہاب اور سعید غنی کرونا کاشکار
بی بی سی کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ جمعرات کو سہراب گوٹھ میں ہونے والی ہنگامہ آرائی میں مشتعل افراد کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہوئے جبکہ اب تک 90 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
کراچی پولیس کی جانب سے دائر کی گئی ایف آئی آر کے مطابق مشتعل افراد کے ہاتھوں میں سلاخیں اور اسلحہ تھا اور انھوں نے کراچی بس ٹرمینل میں توڑ پھوڑ کے ساتھ لوٹ مار شروع کر دی۔ مشتعل افراد نے سندھ میڈیکل کالج کا پوائنٹ بھی نذرآتش کردیا۔
Aftermath of yesterday’s unfortunate incidents at Sohrab Goth. pic.twitter.com/9z3XYCJt4J
— Qazi Meraj (@Qazimeraj) July 15, 2022
ایف آئی آر کے مطابق مظاہرین کی تعداد 1500 سے 2000 کے درمیان تھی جو سپر ہائی وے پر پھیل گئے اور راہگیروں اور گاڑیوں میں سوار مسافروں سے چھینا جھپٹی کرتے ہوئے فائرنگ کرتے رہے، جس سے چار افراد زخمی ہوئے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ان زخمیوں میں سے دو افراد 27 سالہ نجم الحسن اور 45 برس کے نظیر احمد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
حیدر آباد میں بلال کاکا کے قتل کے بعد شروع ہونے والا فساد بلوچستان کے بعد کراچی بھی پہنچ گیا ہے سہراب گوٹھ سمیت مختلف علاقوں میں پختونوں کا احتجاج سہراب گوٹھ میں پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے الیکشن دفتر پہ بھی حملہ حیدر آباد سے آنیوالی گاڑیوں پہ بھی پتھراؤ،کیا ہماری قیادت سو رہی؟ pic.twitter.com/my0bhFt3Gp
— Faizullah Khan (@FaizullahSwati) July 14, 2022
سینئر صحافی فیض اللہ خان کے مطابق جمعرات کو سہراب گوٹھ میں پیپلزپارٹی اور جے یو آئی کے مشترکہ الیکشن آفس پر مشتعل افراد نے حملہ کرکے پتھراؤ کیا۔ نیوز 360 کو موصولہ اطلاعات کے مطابق صفورا چوک ، بھٹائی آباد اور گلستان جوہر بلاک 8 میں واقع خاور شہید چوک اور اطراف کے علاقوں میں بھی پتھراؤ کرکے چائے کے ہوٹل ،چپلوں اور پلمبنگ کے سامان کی دکانیں بند کرادی گئیں تاہم بعد میں رینجرز نے علاقے میں پہنچ کر مشتعل افراد کو منتشر کردیا۔
بی بی سی کے مطابق سہراب گوٹھ کے علاقے میں جمعے کو دوسرے روز بھی صورتحال کشیدہ ہے اور مزید ایک گاڑی کو نذر آتش کیا گیا ہے۔جمعے کوسہراب گوٹھ اور موٹر وے پر ٹریفک کی روانی بحال رکھنے اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موجود ہے جبکہ حیدرآباد میں بھی رینجرز کا گشت جاری ہے۔ قاسم آباد کا علاقہ جہاں بلال کاکا کا قتل ہوا تھا رینجرز کے جوان مسلسل گشت کر رہے ہیں۔
ادھر پختون قومی جرگہ نے کاروبار اور املاک پر حملوں کیخلاف آج بعد نماز جمعہ کراچی کی تمام پختون آبادیوں میں احتجاجاً کاروباربند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔تاہم تمام بڑے ٹی وی چینلز نے اس ہنگامہ آرائی کا بلیک آؤٹ کررکھا ہے ، گزشتہ روز بھی شہریوں کی بڑی تعداد میڈیا بلیک آؤٹ کے باعث شہر میں جاری کشیدگی سے بے خبر رہی اور متاثرہ علاقوں میں پہنچنے والے شہری اچانک پڑنے والی افتاد پر بوکھلا کر رہ گئے۔