دعا زہرہ کے الزامات پر مہدی علی کاظمی کے بڑے بھائی کا بھرپور انداز میں دفاع

طاہر علی کاظمی کا کہنا ہے تشدد تو بہت بڑا لفظ ہے جہاں تک میں اپنے بھائی اور بھابھی کو جانتا ہوں وہ دعا زہرہ کو ڈانٹتے بھی نہیں ہوں گے۔

دعا زہرہ کے والد مہدی علی کاظمی کے بڑے بھائی طاہر علی کاظمی نے اپنی بھتیجی کے تمام الزامات کی تردید کردی ہے ، کہتے ہیں جس پلاٹ کا ذکر دعا زہرہ اپنے بیانات میں کرتی رہتی ہیں وہ پہلے سے میرے چھوٹے بھائی مہدی علی کاظمی کے نام پر ہے۔

نام نہاد یوٹیوبر مہدی علی کاظمی کی ذاتی زندگی کو کھنگالنے کوششوں میں مصروف ہیں تاکہ ان کے چینل کو اچھی ریٹنگ مل سکے ، دعا زہرہ کے بیانات میں کتنی صداقت ہے کہ اس پر گھر والے تشدد کرتے تھے یا نہیں ، پلاٹ کی لالچ میں اس کی شادی کزن سے کرنا چاہتے تھے یا نہیں اس حوالے سے حقیقت پتا لگانے کے لیے نیوز 360 نے مہدی علی کاظمی کے بڑے بھائی طاہر علی کاظمی سے رابطہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

دعا زہرا کی کراچی واپسی میں حائل تمام رکاوٹیں دور، بچی سندھ پولیس کے حوالے

دعا زہرہ کیس میں اہم ترین موڑ سے بھرپور دن

نیوز 360 کے سینئر تجزیہ کار شبیر حسین صاحب نے حقائق کا ادراک کرنے کے لیے طاہر علی کاظمی سے رابطہ کیا اور متعدد سوالات کیے۔

نیوز 360 کے سینئر تجزیہ کار شبیر حسین کے سوال کے جواب میں طاہر علی کاظمی کا کہنا تھا میرے ایک صاحبزادے ہیں جو میرے چھوٹے بھائی مہدی علی کاظمی کے گھر میں تعلیمی پرپز کے لیے رہتے ہیں مگر شادی کے حوالے سے تو کبھی گفتگو ہی نہیں ہوئی۔

ایک اور سوال کے جواب میں دعا زہرہ کے تایا طاہر علی کاظمی کا کہنا تھا کہ جس پلاٹ کا ذکر دعا زہرہ اکثر اپنے بیانات میں کرتی رہتی ہے وہ پلاٹ تو پہلے ہی سے ان کے چھوٹے بھائی کے نام ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں طاہر علی کاظمی کا کہنا تھا جہاں تک میں جانتا ہوں مہدی علی کاظمی اپنی بیٹی کو بڑے ہی شفقت سے رکھتے تھے ، اس کی ہر خواہش کا پورا کیا جاتا تھا ، سالانہ چھٹیوں پر پاکستان کی سیر کو لے کر جایا کرتے تھے ۔ اس کی خواہش پر اسے ٹیبلٹ لے کر دیا گیا تھا۔

اس جواب پر تبصرہ کرتے ہوئے شبیر حسین صاحب کا کہنا تھا کہ واضح رہے یہ وہی ٹیبلٹ ہے جس کا ذکر دعا زہرہ کیا کرتی ہے کہ  وہ اپنے ٹیبلٹ پر "بپ جی” کھیلتی تھی اور اس ٹیبلٹ کے ذریعے بعدازاں ظہیر احمد سے دوستی ہوئی تھی۔

طاہر علی کاظمی صاحب کا ایک اور سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ مار پیٹ کا تو میں نہیں کہہ سکتا لیکن تمام والدین سے جب بھی کوئی بیٹا یا بیٹی بےجا خواہش کرے گا ، تو اس پر سختی اور تنگی ضرور کی جاتی ہے۔ انہوں نے اس بات سے قطعی انکار کیا کہ دعا زہرہ پر سختی کی جاتی ہوگی یا اس کو ذہنی اذیت دی جاتی ہو گی۔

واضح رہے کہ ہم جس معاشرے میں ہم رہتے ہیں اگر کوئی بچہ زیادہ ضد کرتا ہے تو ماں باپ سختی بھی کردیتے ہیں اگر کبھی کبھار ایک دو تھپڑ مار بھی دیئے جاتے ہیں تو کوئی بڑی بات نہیں ہے کیونکہ آخر کار وہ والدین ہوتے ہیں اور یہ ان کا حق ہے۔

طاہر علی کاظمی صاحب کا کہنا تھا دعا زہرہ کے والدین کی ہمت کو داد دینے کی ضرورت ہے۔

طاہر علی کاظمی نے مزید کیا کہا دیکھتے ہیں نیوز 360 کے سینئر تجزیہ کار شیبر حسین کے اس "وی لاگ” میں۔

متعلقہ تحاریر