رکن سندھ اسمبلی شازیہ کریم کا پروفیسر اختر بلوچ  پر ہراسانی کاالزام ثابت نہ ہوسکا

موبائل فون کی چانچ پڑتال میں آن لائن ہراسانی کا کوئی ثبوت نہیں ملا،ایف آئی اے نے بینظیر بھٹوشہید یونیورسٹی لیاری کے وائس چانسلر کو کلین چٹ دیدی، خاتون رکن سندھ اسمبلی نے وائس چانسلر پر بذریعہ واٹس ایپ غیراخلاقی اسٹیکرز بھیجنے کا الزام عائد کیا تھا۔

ایف آئی اے نے پیپلزپارٹی کی رکن سندھ اسمبلی  شازیہ کریم سانگھڑ کی جانب سے وائس چانسلر شہید بینظیر یونیورسٹی پر عائد کردہ جنسی ہراسانی کے الزامات کو مسترد کردیا۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے بینظیر بھٹوشہید یونیورسٹی لیاری کے وائس چانسلر پرفیسر ڈاکٹر اختر بلوچ کیخلاف پاکستان پیپلز پارٹی   کی رکن سندھ اسمبلی   شازیہ کریم سانگھڑ کے جنسی ہراسانی کے الزامات کو مسترد کر دیا۔

یہ بھی پڑھیے

ڈاکٹر ثمرینہ ہاشمی کے ہاتھوں محکمہ صحت کا مبینہ رشوت خور اہلکار بے نقاب

امریکا میں ملازمت کرنیوالے پاکستانی ڈاکٹرز کا مستقبل داؤ پر لگ گیا

ایف آئی اے سائبر کرائم سیل نے تحقیقات مکمل کرنے کے بعد اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ موبائل ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے دوران پروفیسر ڈاکٹر اختر بلوچ کی جانب سے خاتون رکن سندھ اسمبلی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔ ایف آئی اے نے مزید کارروائی کے لیے اپنی تحقیقات سندھ حکومت کی انکوائری کمیٹی کو بھجوا دیں۔

یاد رہے کہ طالبات کیساتھ مبینہ جنسی ہراسانی اور ان کے موت کے الزامات عائد کیے جانے کے بعد  فروری میں انکوائری شروع ہونے سے قبل  شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی  لاڑکان کی وائس چانسلر ڈاکٹر انیلہ عطاالرحمٰن اور  بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری  کے وائس چانسلر ڈاکٹر اختر بلوچ کوجبری رخصت پر بھیج دیا گیا تھا  ۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے  شہید بینظیر یونیورسٹی لاڑکانہ میں دو طالبات کی پراسرار موت اور بینظیربھٹوشہید یونیورسٹی لیاری میں رکن سندھ اسمبلی شازیہ کریم سانگھڑ کو مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کےبعد کارروائی کے احکامات جاری کیے تھے ۔

رکن سندھ اسمبلی شازیہ کریم نے  پروفیسر ڈاکٹر اختر بلوچ پر واٹس ایپ کے ذریعے غیر اخلاقی اسٹیکرز بھیج کر انہیں  ہراساں کرنے کا الزام عائد کیاتھا۔شازیہ کریم نے وزیر بورڈز اینڈ یونیورسٹیز سندھ اسماعیل راہو کو بھی شکایت درج کروائی تھی۔ واضح رہے کہ رکن سندھ اسمبلی شازیہ کریم بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری کے سنڈیکیٹ  کی رکن ہیں۔

شازیہ کریم نے اس معاملے کو  پی پی قیادت کے ساتھ   اٹھانے کے علاوہ مبینہ آن لائن ہراساں کیے جانے کے خلاف  ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کو شکایت بھی درج کرائی تھی۔ناقدین کاکہنا ہے کہ ضروری نہیں ہے کہ مردوں پر عائد کیا جانے والا ہراسانی کاہر الزام سچ ہی ہو،کئی مواقع پر الزامات کی زد میں آنے والے افراد تحقیقات میں بے قصور ثابت ہوجاتے ہیں لیکن ان کے دامن پر لگنے والا داغ ہمیشہ قائم رہتا ہے۔

متعلقہ تحاریر