این اے 245 کا ضمنی انتخاب ، کیا پی ٹی آئی جیت برقرار رکھ پائے گی؟
عامر لیاقت حسین کی وفات سے خالی ہونے والی این اے 245 کی نشست پر ووٹنگ کا عمل جاری ، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے امیدواروں کے درمیان کڑا مقابلہ متوقع۔
کراچی: قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 245 کراچی کے ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے ، 2018 کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی ٹکٹ پر عامر لیاقت حسین اس حلقے سے 56 ہزار 615 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے، تاہم رواں سال جون میں ان کی وفات کے بعد یہ نشست خالی ہو گئی تھی۔
حلقے میں 5 لاکھ 15 ہزار رجسٹرڈ ووٹرز ہیں ، ووٹنگ کے عمل کے لیے حلقے میں 263 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔
حلقے میں 17 امیدواران میدان میں ہیں تاہم اصل مقابلہ پاکستان تحریک انصاف اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے امیدواروں کے درمیان ہے۔
یہ بھی پڑھیے
شہباز گل کو جہاں رکھا جائے اس جگہ سب کی رسائی ہونی چاہیے، اسد عمر
فوادچوہدری نے وزیراعظم کی میثاق معیشت کی پیشکش کو احمقانہ خیال کہہ دیا
سابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سمندری امور محمود مولوی پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ہیں۔
دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پ)نے معید انور کو ٹکٹ دیا ہے۔
تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) احمد رضا قادری کو امیدوار کھڑا کیا ہے۔
2018 میں ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار کو ٹکٹ ملا جنہوں نے عامر لیاقت حسین کے مقابلے میں 36 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے تھے۔ لیکن اس مرتبہ ڈاکٹر فاروق ستار آزاد حیثیت سے میدان میں اترے ہیں، ان کا انتخابی نشان تالا ہے۔
حلقے میں شامل علاقے
حلقے میں شامل کچھ بڑے علاقوں میں لائنز ایریا، جٹ لائنز، اے بی سینا لائن، مارٹن کوارٹرز، پی ای سی ایچ ایس، طارق روڈ، سولجر بازار، پٹیل پاڑہ، گارڈن ایسٹ، نیو ٹاؤن، پی آئی بی کالونی، جمشید روڈ، جہانگیر روڈ، خداد کالونی ، لسبیلہ چوک اور پاکستان کوارٹرز ہیں۔
اتحادیوں کا فیصلہ
قومی اسمبلی میں شہباز شریف حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے ایم کیو ایم کے حق میں اپنے امیدوار واپس لے لیے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کا کمزور پوائنٹ
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے تحریک انصاف نے محمود مولوی کو امیدوار کے طور پر میدان میں اتارا ہے جو غیرمقامی شخصیت ہیں ، ان کا تعلق کلفٹن سے ہے اور انہیں حلقہ این اے 245 کے اصل مسائل کا ادراک بھی نہیں ہے، یہ کوئی 80 یا 90 کی دہائی نہیں ہے کہ کسی بھی امیدوار کو کھڑا کرکے الیکشن جیت جاؤ ، اب عوام سیاسی طور پر باشعور ہو گئی ہے ، عامر لیاقت حسین شہر کراچی کیا پورے پاکستان کی جانی مانی شخصیت تھی ، اس لیے وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر 2018 کے الیکشن جیت گئے تھے ، تاہم پی ٹی آئی کے امیدوار محمود مولوی کو ایک ایج حاصل ہے کہ وہ عمران خان کے امیدوار ہیں اس لیے مقابلہ سخت ہوگا۔ ہار جیت ووٹوں کی گنتی کے بعد کی بات ہے۔
حلقے میں سیکورٹی کے انتظامات
پولنگ کے دن امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سخت سیکورٹی پلان ترتیب دیا گیا ہے۔ پولیس کے ساتھ ساتھ رینجرز کی بھی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے اکثریتی پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا ہے۔ حساس پولنگ اسٹیشنز پر اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ ضمنی انتخاب 27 جولائی کو ہونا تھا تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے شہر میں موسلادھار بارشوں کے پیش نظر اسے ملتوی کر دیا تھا۔