کمسن بچی اغوا کیس، ملزم ظہیر اور شبیر کی عبوری ضمانت مسترد، گرفتاری کا حکم

سیشن جج نے مدعی مقدمہ مہدی علی کاظمی کی میڈیکل کرانے کی درخواست کو بھی منظور کرتے ہوئے بچی کا ایم ایل او کرانے کا حکم دے دیا۔

کمسن بچی کے مبینہ اغوا کیس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ شرقی نے ملزمان ظہیر احمد اور شبیر احمد کی عبوری ضمانت مسترد کردی ہے۔

تارہ ترین اطلاعات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ شرقی کی عدالت میں کمسن بچی کے مبینہ اغوا کیس کی سماعت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ ہائی کورٹ میں مہدی علی کاظمی کردارکشی کیس کی سماعت ، تینوں یوٹیوبر غائب

کمسن بچی دعا زہرہ کیس میں نیا موڑ، قدیر اور اظہر کی انٹری

وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کمسن بچی اغوا کیس کا فیصلہ کل عدالت نے محفوظ کیا تھا۔

عدالت نے مرکزی ملزمان ظہیر اور شبیر کی عبوری ضمانت مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو حراست میں لینے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے مدعی مقدمہ مہدی علی کاظمی کی میڈیکل معائنے کی درخواست بھی منظور کرلی ، عدالت نے مغویہ بچی کے MLO کرانے کا حکم دے دیا۔

پولیس کے مطابق ملزمان کے خلاف مدعی مقدمہ مہدی علی کاظمی کی مدعیت میں الفلاح تھانے میں مقدمہ درج ہے۔

پولیس نے ملزم ظہیر احمد اور ملزم شبیر احمد کو باقاعدہ گرفتار کرلیا ہے ، اب پولیس جسمانی ریمانڈ کی درخواست کرے گی۔ جس کے بعد ان سے تفتیش ہو گی ، اور تفتیش اس چالان کی بنیاد پر ہو گی جو کل ایڈمٹ کیا تھا ایڈیشنل سیشن جج نے ، جس میں سارے کے سارے چارج موجود تھے۔

چارجز میں اغوا ، جنسی زیادتی اور انسانی اسمگلنگ کا چارج موجود تھا۔ یہ بھی چارج لگایا ہے کہ یہ سب کچھ اغوا کے لیے کیا گیا تھا، یہ چارج بھی موجود ہے کہ کمسن بچی کو ورغلایا گیا تھا۔

آج عدالت نے جو دوسرا اہم حکم دیا ہے وہ یہ کہ ایم ایل او کا کہہ دیا ہے۔ یعنی بچی کا میڈیکو لیگل ہوگا۔ جس سے پتا چلےگا کہ بچی کے ساتھ میریٹل ریپ ہوا ہے یا ایکسٹرا میریٹل ریپ ہوا ہے۔

متعلقہ تحاریر