کراچی کی زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ میں ملوث ملزمان کی ضمانتیں مسترد

اسپیشل جج اینٹی کرپشن کراچی نے زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ اورجعلسازی کیس میں گڈاپ ٹاؤن کے سابق اسسٹنٹ کمشنرآغا سراج، سابق مختیار کار طفیل خاصخیلی سمیت دیگر تمام ملزمان کی عبوری ضمانتیں مسترد کردیں، ملزمان ضمانتیں منسوخ ہونے کے بعد عدالت سے فرار ہوگئے

اسپیشل جج اینٹی کرپشن نے گڈاپ ٹاؤن میں زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ اور جعلسازی کیس میں اسسٹنٹ کمشنر گڈاپ ٹاؤن، مختیار کار گڈاپ ٹاؤن، تپے دار و دیگر ملزمان کی ضمانتوں کی درخواست مسترد کردی ہیں۔

اسپیشل جج اینٹی کرپشن کراچی  نے زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ اور جعلسازی کیس میں اسسٹنٹ کمشنر گڈاپ ٹاؤن ، مختیار کار گڈاپ ٹاؤن، تپے دار و دیگر ملزمان کی ضمانتوں کی درخواست مسترد کردی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی چیمبر کا زمینوں پر قبضوں، بڑھتی لاقانونیت کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار

ملزمان میں گڈاپ ٹاؤن کے سابق اسسٹنٹ کمشنر آغا سراج، گڈاپ ٹاؤن کے سابق  مختیار کار طفیل خاصخیلی، اسکیم 33 کے تپے دار عبدالحق شاہانی، زمین کے الاٹی محمد جمیل میمن شامل ہیں۔

دوران سماعت اینٹی کرپشن کے پراسیکیوٹرنے کہا کے ملزمان نے میمن ڈائری فارم کے خود ساختہ چیئرمین محمد جمیل میمن کو 9 جولائی 2011 میں 28 ایکڑ زمین کی بجائے جعلسازی اور فراڈ کرکے 176 ایکڑ اراضی غیرقانونی طریقے سے الاٹ کی ۔

پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کے ملزمان نے محمد جمیل میمن کو جعلسازی کے ذریعے تعلقہ مراد میمن میں بغیر ڈپٹی کمشنر کے اجازت نامے اور بغیر چالان کے زمین کے جعلی الاٹمنٹ لیٹر بناکر جعلی انٹریاں کی ۔

پراسیکیوٹر نے کہا کے ملزمان نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اس لئے تمام  ملزمان کی عبوری ضمانتیں منسوخ کی جائیں ۔

عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانتیں مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تاہم ملزمان ضمانتیں مسترد ہونے کے بعد عدالت سے فرار ہوگئے۔

متعلقہ تحاریر