قمبر شہدادکوٹ میں قاری نے معصوم بچے سے جنسی زیادتی کر ڈالی

قمبر شہدادکوٹ کے گاؤں گھٹھڑ میں مدرسے کے مولوی محمد خان پہنورنے یونس نامی معصوم بچے سے جنسی زیادتی کی جبکہ لواحقین نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے عہدیداروں کو واقعے کی اطلاع دی تو انہوں نے بجائے ملزم کوبچانے کے لیے متاثرہ بچے کے گھر حملہ کردیا ،مرد و خواتین کو مارا پیٹا گیا اور پولیس بھی ملزمان کی پشت پناہی میں مصروف ہے

سندھ کے ڈسٹرکٹ قمبر شہدادکوٹ کے گاؤں گھٹھڑ میں مدرسے کے مولوی محمد خان پہنور نے معصوم بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈلا۔ بچے کے لواحقین نے پریس کلب کے باہر احتجاج کیا اور جنسی زیادتی میں ملوث قاری کو گرفتار کرکے سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

قمبر شہدادکوٹ کے گاؤں گھٹھڑ میں مولوی محمد خان پہنورنے قاری نے مدرسے میں معصوم بچے سے جنسی زیادتی کرڈالی۔ بچے کے لواحقین نے پریس کلب کے باہر سروں پر قرآن پاک اٹھا کر احتجاج کیا اور انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ میں جنسی زیادتی کے واقعات، ہائیکورٹ کی حکومت اور پولیس سے جواب طلبی

جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والے بچے کے لواحقین یونس خاصخیلی، محمد قاسم، لعل خان، محمد خان خاصخیلی، اربیلی بی بی، نظیراں، رخسانہ  اور اہل محلہ نے حکومت سندھ اور پولیس حکام سے ملزم کو گرفتار کرکے سزا دینے کا مطالبی بھی کیا ہے ۔

بچے کے لواحقین نے کہا کہ  ہمارے بچہ یونس گاؤں کے مدرسے میں مولوی محمد خان پنہور کے قران پڑھنے جاتا تھا جہاں قاری  نے اس سے جنسی زیادتی کی۔ ہم  نے واقعے کی اطلاع جمعیت علمائے اسلام (ف) کےعہدیداران کو دی تاہم انہوں نے کوئی ایکشن نہیں لیا ۔

احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ واقعے کے بعد ملزمان عبدالقادرخاصخیلی، گل محمد، علی شیر، حمید خاصخیلی، جبار، وحید خاصخیلی و دیگر نے طاقت کے نشے میں دھت ہوکر ہمارے  گھروں پر حملہ کیا ۔ ہمیں اور ہماری خواتین کو مارا پیٹا گیا، ان کی بے حرمتی کی گئی ۔

بچے کے لواحقین کا کہنا تھا کہ تمام تر واقعے کی اطلاع پولیس کو دی گئی جبکہ تھانے میں باقاعدہ شکایت بھی درج کروائی گئی مگرپولیس  نے کوئی مدد نہیں کی بلکہ وہ ملزمان کی مدد کررہے تاکہ ہمارا کیس کمزور ہو جائے ۔

لواحقین نے حکومت، وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ،  ڈی آئی جی لاڑکانہ ،ایس ایس پی  قمبر شہداد کوٹ اوردیگراعلیٰ حکام سے واقعے کا نوٹس لیکر انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے ۔

متعلقہ تحاریر