کمشنر کراچی کی دریا دلی : سیلاب متاثرین میں 10، 10 روپے والے بسکٹ بانٹیں

کمشنرکراچی اقبال میمن نے سیلاب متاثرین میں امداد کے نام پر چند بسکٹ  کے ساشے پیک اور2 چھوٹی پانی کی بوتلیں بانٹ کرحاتم طائی کی قبرپر لات ماردی، سوشل میڈیا صارفین نے وڈیو اور تصاویر سامنے آنے پر سندھ حکومت اور کمنشر کراچی سے عالمی امداد  کی بابت معلومات طلب کرلی ،  دنیا بھر سے آیا امدادی سامان کہاں گیا ؟ کس کو دیا گیا ؟ سوالات کے انبار لگ گئے

کمشنرکراچی اقبال میمن نے سیلاب متاثرین میں امداد کے نام پر چند بسکٹ  کے ساشے پیک اور2 چھوٹی پانی کی بوتلیں بانٹ کر حاتم طائی کی قبر پر لات ماردی ۔

پاکستان کے سب کے بڑے شہر کراچی کے کمشنر اقبال میمن نے سیلاب متاثرین میں اشیائے خور و نوش  کی امداد کے نام پر چند بسکٹ کے ساشے پیک اور 2 چھوٹی پانی کی بوتلیں بانٹ کر حاتم طائی کی قبر پر لات ماردی۔

یہ بھی پڑھیے

قمبر شہداد کوٹ میں پولیس لاک اپ سے سیلاب متاثرین کا امدادی سامان برآمد

صحافی فہمیدہ ریاض کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹرپراپنے ایک پیغام میں وڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ کمشنر کراچی نے اتوار کو سیلاب متاثرین کو اپنے دفتر میں بلا کر ایک ماہ کا راشن دیا گیا۔

فہمیدہ ریاض نے بتایا کہ امداد وصول کرنے والی ایک خاتون نے ملنے والے سامان کی وڈیو بھیجی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ امداد کے نام پر چند ساشے بسکٹ کے پیکٹ اور 250 ملی گرام کی2 چھوٹی پانی کی بوتلیں دی گئیں۔

خاتون صحافی نے کمشنر کراچی اقبال میمن اورسندھ حکومت کے کرتا دھرتاؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خدا کا خوف کریں۔ ان معمولی کی اشیاء کو ایک ماہ کے راشن کے نام پر متاثرین میں بانٹا گیا ہے ۔

سوشل میڈیا صارفین نے امدادی سامان کے نام پرچند بسکٹ کے پیکٹ اور پانی کی بوتلوں کو اشیائے خورونوش کا نام دینے پر کمشنر کراچی اور سندھ حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ۔

ٹوئٹر پرایک صارف نے کمشنر کراچی اور سندھ حکومت سے پوچھا کہ وہ امداد کہاں ہے جو اب تک دنیا بھر سے 50 سے زائد طیاروں میں بھر بھر پاکستان پہنچائی جاچکی ہے ؟۔

شاہانی نام کے ایک ٹوئٹر ہینڈل سے کہا گیا کہ انہیں  اللہ کے قہر اور عذاب کا خوف ہوتا تو اس طرح کا سلوک کیا جاتا ؟۔

متعلقہ تحاریر