سندھ حکومت کی ناہلی، امدادی سامان سیلاب متاثرین کے بجائے من پسند افراد میں تقسیم
قاضی احمد کی یونین کاؤنسل ڈیران کے سیلاب متاثرین نےامدادی سامان نہ ملنے پر احتجاجی ریلی نکالی، مظاہرین نے یوسی چیئرمین نور محمد چانڈیو، رکن ضلع کاؤنسل شبیر چانڈیو پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے سارا امدادی سامان گوداموں میں چھپایا ہوا ہے
حکومت کی جانب سے تعلقہ قاضی احمد کی یونین کاؤنسل ڈیران کے سیلاب متاثرین کو نظرانداز کرنے کے خلاف پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔
سندھ کے تعلقہ قاضی احمد کی یونین کاؤنسل ڈیران کے سیلاب متاثرین نے سندھ حکومت کی جانب سے نظرانداز کرنے کے خلاف ایڈ مور سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا ۔
یہ بھی پڑھیے
سندھ، بلوچستان اور پنجاب میں سیلابی پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہونے لگا
گلبہارچانڈیو، دلدارچانڈیو، اللہ بخش چانڈیو، مختیار چانڈیو، ریاض مہر خالد جتوئی ودیگر کی قیادت میں احتجاجی ریلی کے دوران حکومت سندھ کے خلاف نعرے بازی کی گئی ۔
مظاہرین نے ضلع کاؤنسل کے رکن شبیر چانڈیو اور یوسی چیئرمین نورمحمد چانڈیو پر سیلاب متاثرین کے لیے آئے امدادی سامان کے غبن پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے ہماری یونین کونسل سخت متاثر ہوئی ہے۔ ہمارے گھر پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں جبکہ حکومت ہمیں مسلسل نظرانداز کررہی ہے ۔
یونین کاؤنسل ڈیران کے رہائشیوں کا کہنا تھا کہ ہمارے گھر اور زمینیں پانی میں ڈوب چکی ہیں مگر حکومتی سطح پر متاثرین کی کوئی مدد نہیں کی جا رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یونین کاؤنسل ڈیران کی عوام مشکل حالت میں بے یارو مدد گار کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں جبکہ حکومتی ارکان امدادی سامان غبن کررہے ہیں۔
سیلاب متاثرین نے الزام عائد کیا امدادی سامان بجائے حق دار کو دیئے جائیں یوسی چیئرمین نور محمد چانڈیو،رکن ضلع کاؤنسل شبیر چانڈیو نے امدادی سامان غائب کردیا ہے ۔
متاثرین نے یوسی چیئرمین نور محمد چانڈیو،رکن ضلع کاؤنسل شبیر چانڈیو پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے سارا امدادی سامان گوداموں میں چھپایا ہوا ہے ۔
یوسی چیئرمین اور رکن ضلع کاؤنسل رات کے اندھیرے میں امدادی سامان من پسند افراد میں تقسیم کررہے جبکہ اصل متاثرین بے یار و مدد گار خوار ہو رہے ہیں۔
یونین کاؤنسل ڈیران کے متاثرین نے وزیراعلیٰ سندھ ، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، ڈپٹی کمشنر نوابشاہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔