مغویہ بچی کیس: مہدی علی کاظمی نے بیٹی سے ملنے کی درخواست دائر کردی
واضح رہے کہ کراچی سے تعلق رکھنے والی کمسن لڑکی دعا زہرہ نے لاہور جا کر ظہیر احمد نامی لڑکے سے شادی کر لی تھی ، تاہم لڑکی کے والد نے موقف اختیار کیا کہ ان کی بیٹی کی عمر 14 سال ہے
مغویہ بچی دعا زہرہ کے والد مہدی علی کاظمی نے اپنی بیٹی سے ملاقات کی اجازت کے لیے کراچی کی مقامی عدالت میں درخواست دائر کردی ہے۔
مہدی علی کاظمی نے اپنے وکیل کی وساطت سے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں درخواست دائر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
مغویہ بچی کیس، ملزم ظہیر احمد اور شبیر احمد کی درخواست ضمانت منظور
قمبر شہدادکوٹ پانی میں ڈوب گیا، متاثرین وزیراعلیٰ سندھ کی راہ تکنے لگے
کراچی کی ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت 5 اکتوبر کو مہدی علی کاظمی کی درخواست پر سماعت کرے گی ، جس میں اُن کی درخواست پر نظرثانی کی جائے گی کہ انہیں دارالامان میں اپنی بیٹی سے ملنے کی اجازت دی جائے یا نہیں ، جو کہ خواتین کے ایک پناہ گاہ ہے۔
واضح رہے کہ کراچی سے تعلق رکھنے والی کمسن لڑکی دعا زہرہ نے لاہور جا کر ظہیر احمد نامی لڑکے سے شادی کر لی تھی ، تاہم لڑکی کے والد نے موقف اختیار کیا کہ ان کی بیٹی کی عمر 14 سال ہے جبکہ ملک میں رائج قانون کے مطابق شادی کی کم از کم عمر 18 سال ہونا لازم ہے.
مہدی علی کاظمی کے وکیل کی مسلسل کوششوں کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے میڈیکل بورڈ تشکیل دے کر لڑکی کا ایم ایل او کرانے کا حکم دیا تھا۔
بعدازاں میڈیکل بورڈ کی رپورٹ میں بچی کی عمر 16 سے 17 سال کے درمیان بتائی گئی جسے مسترد کرتے ہوئے مہدی علی کاظمی اور ان کے وکیل نے نئے طبی معائنے کی درخواست دائر کیتی تھی۔
مہدی علی کاظمی کے وکیل کی درخواست پر بنائے گئے نئے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دعا زہرہ کی عمر 15 سال ہے۔
میڈیکل بورڈ کی نئی رپورٹ کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی سلمان صوفی کی ہدایت پر بچی کو کراچی میں قائم دارالامان بھیج دیا گیا تھا۔