سردی میں اضافے سے مچھلی کی طلب میں اضافہ، دریائے سندھ میں شکار جاری

دریائے سندھ میں سکھر بیراج کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں کمی کے باعث مچھیروں نے مختلف نہروں پڑاؤ ڈال لیے ہیں، ماہی گیروں نے شکار کے بعد مچھلیوں کو بازاروں میں فروخت کے لیے پیش کردیا ہے جبکہ سردی کی شدت بڑھتے ہی مچھلی کی طلب میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے

دریائے سندھ  میں سکھر بیراج کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں کمی کے باعث مچھیروں نے مختلف نہروں پڑاؤ ڈال لیے ہیں۔ ماہی گیروں نے مچھلیوں کے شکار کے بعد مارکیٹ میں فروخت بھی شروع کردی ہے ۔

دریائے سندھ میں سکھر بیراج کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں کمی ہوگئی ہے۔ پانی میں کمی واقع ہونے کے بعد ماہی گیروں نے دریا سے نکلنے والی مختلف نہروں پر پڑاؤ ڈال لیے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ مچھلیوں کا شکار ممکن ہوپائے ۔

یہ بھی پڑھیے

سکھرکا تاریخی پیر مراد شاہ قبرستان قبضہ مافیا کی نظروں میں آگیا

تفصیلات کے مطابق مون سون بارشوں کے بعد دریائے سندھ میں پانی میں اضافے کے بعد گزشتہ ماہ سےپانی میں نمایاں کمی ہونا شروع ہوگئی ہے ۔سکھر بیراج سے نکلنے والی نہروں پر ماہی گیروں نے  شکار شروع کردیئے ہیں ۔

سکھر بیراج سے برآمد ہونے والی نہروں کو سکھر اور قریب و جوار کے ماہی گیروں اور شکار کے شوقین افراد نے مچھلیوں کا شکار شروع کردیا ہے اور اسے  بازار میں فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ کئی افراد عزیز و احباب کو تحفے بھی دے رہے ہیں۔

سکھر بیراج کے اطراف میں شکاریوں نے بڑی تعداد میں مچھلیوں کا شکار کرنے کے بعد اسے بازار میں فروخت کے لیے پیش کیا ہے جبکہ سردی کی شدت میں اضافے کی وجہ سے  مچھلی کی طلب میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

پیپلزپارٹی کے وفاقی وزیر خورشید شاہ کا حلقہ انتخاب کچڑا کنڈی میں تبدیل ہوگیا

واضح رہے کہ دریائے سندھ میں گزشتہ کئی ماہ سے پانی کی شدت قلت تھی تاہم طوفانی بارشوں کے باعث سکھر بیراج اور گڈو بیراج کے مقام پر پانی میں اضافے کیساتھ ہی سیلابی صورتحال پیدا ہوئی تھی جو اب ختم ہو رہی ہے ۔

متعلقہ تحاریر