الیکشن کمیشن کا حیدرآباد اور کراچی میں 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم

ای سی پی نے چیف سیکریٹری سندھ ، سیکریٹری داخلہ اور آئی جی سندھ کو بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے تمام سیکورٹی اقدامات کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے کےلیے 15 جنوری کی تاریخ دے دی ہے۔ الیکشن کمیشن نے تمام متعلقہ اداروں کو انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے سے متعلق اپنا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

اپنے محفوظ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے دونوں شہروں میں 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

توہین الیکشن کمیشن کیس، عمران خان اور فواد چوہدری پیش نہ ہوئے، سماعت 13 دسمبر تک ملتوی

ارشد شریف قتل: فیصل واوڈا تضاد بیانی میں مبتلا، کاشف عباسی کوجوابات دینے سے قاصر

واضح رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے بلدیاتی انتخابات 90 روز کے لیے ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

سندھ حکومت کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ پولیس کی بڑی تعداد اندرون سندھ سیلاب میں گھرے ہوئے لوگوں کی امدادی سرگرمیوں کے لیے تعینات ہے جس کی وجہ سے سیکورٹی کے انتظامات کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے پولیس کی بھاری نفری اندورن سندھ تعینات ہے جس کی وجہ سے انتخابات کے دوران امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے لیے پولیس کی مطلوبہ تعداد میسر نہیں۔

الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو آج سنایا گیا ہے۔

حیدرآباد اور کراچی ڈویژن میں وقت فوقت مختلف وجوہات کی بنا پر انتخابات ملتوی ہوتے رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنے شارٹ آرڈر میں چیف سیکریٹری ، سیکریٹری داخلہ اور آئی جی سندھ کو کہا گیا ہے کہ 15 جنوری 2023 تک سیکورٹی کے جو ضروری اقدامات ہیں وہ اٹھائے جائیں ، اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ 15 جنوری 2023 کو حیدر آباد ڈویژن اور کراچی ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات کروا دیئے جائیں۔

واضح رہے کہ الیکیشن کمیشن کی جانب سے سنایا گیا فیصلہ 15 نومبر کو محفوظ کیا گیا تھا۔

الیکشن رکوانے کے لیے سندھ حکومت ، پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان فریق بنی تھی۔

متعلقہ تحاریر