کمشنر کراچی اقبال میمن نے ڈیری فارم مافیا کا سہولت کار بن کر دودھ مزید مہنگا کردیا

کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے ڈیری فارمز مافیا کے ساتھ ملکر شہر قائد کے مکینوں پر ایک اور مہنگائی بم گراتے ہوئے دودھ کی قیمتوں میں 10 روپے فی کلو اضافہ کردیا ہے جس کے بعد فی کلو دودھ 200 سے 220 روپے ہوگیا ہے، شہریوں نے کمشنر کراچی پر الزامات پر بارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اپنے اجلاسوں میں  ڈیری فارمرز کو کنزیومر سوسائٹی کا رہنما ثابت کرکے ان کی بات تسلیم کرتے ہیں جو کہ شہریوں کے ساتھ زیادتی ہے

کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے ڈیری فارمز مافیا کے ساتھ ملکر شہر قائد کے مکینوں پر ایک اور مہنگائی بم گراتے ہوئے دودھ کی قیمتوں میں 10 روپے فی کلو اضافہ کردیا  ہے ۔ شہریوں نے کمشنر کراچی مافیا کا سرغنہ قرار دے دیا ۔

کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے ڈیری فارمرز مافیا کے دباؤ میں آکر ایک بار پھر سے کراچی والے کو دودھ فروشوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ کمشنر نے دودھ کی قیمتوں میں فی کلو 10 روپےمزید اضافہ کی اجازت دے دی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

کمشنر کراچی کی دریا دلی : سیلاب متاثرین میں 10، 10 روپے والے بسکٹ بانٹیں

اعلامیہ کے مطابق کمشنر کراچی اقبال میمن کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز فوڈ اتھارٹی اور بیورو آف سپلائی کے افسران، کنزیومر ایسوسی ایشن اور ڈیری فارمرز کے عہدیدار شریک ہوئے۔

کمشنر آفس سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے شہریوں کیلئیے دودھ کی نئی قیمتوں کا نیا تعین کیا گیا ہے جس کے تحت فارمرز کیلئے163روپے، تھوک کیلئے 170اور  ریٹیلر کیلئے قیمت 180روپے لیٹر ہوگئی۔

ڈیری فارمرز کے دباؤ میں آکر کمشنر کراچی اقبال میمن نے فوری طور پر دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری  کردیا ہے جس کے تحت کراچی کی مکینوں کو دودھ 180 روپے فی کلو ملے ۔

دوسری جانب کمشنر کراچی اقبال میمن کو دودھ فروش کھلم کھلا چیلنج کرتے ہوئے پہلے سے ہی دودھ 190 سے 200 روپے فی کلو بیچ رہے ہیں اب 10 روپے اضافے کے بعد دودھ 200 سے 220 روپے فی کلو ہوجائے گا ۔

شہریوں نے کمشنر کراچی اقبال میمن پر الزامات پر بارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اپنے اجلاسوں میں  ڈیری فارمرز کو کنزیومر سوسائٹی کا رہنما ثابت کرکے ان کی بات تسلیم کرتے ہیں جو کہ شہریوں کے ساتھ زیادتی ہے ۔

سماجی کارکنوں اور عوام نے کمشنر کراچی کو ڈیری فارمرز مافیا کا سربراہ قرار دیا کہ یہ اپنے ہی نافذ کیے فیصلے پر عمل درآمد نہیں کرواتے  ہیں۔  آج دودھ کی قیمت 180 روپے فی کلو کی گئی مگر شہر میں 200 فی کلو دودھ بیچا جارہا ہے ۔

یاد رہے کہ کمشنر کراچی  محمد اقبال میمن  نے دودھ  فروش مافیا کے سربراہ کا کردار ادا کرتے ہوئے مارچ میں 10 روپے ،جولائی میں 20 روپے اور ستمبر میں مزید 10 روپےفی کلو اضافہ کرکے شہریوں سے دودھ جیسی نعمت چھین لی تھی ۔

شہریوں نے وزیر اعلیٰ سندھ  سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے کمشنر کراچی کے غیر منصفانہ فیصلوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ شہریوں حقوق کی تنظیموں نے کہا کہ کمشنر شہریوں کی بجائے  دودھ فروش مافیا کی حمایت کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی میں فی لیٹر قیمت 50 روپے بڑھوا کر بھی دودھ فروشوں کی من مانی جاری

شہریوں کا کہنا ہے کہ آج دودھ کی قیمت 180 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے جبکہ اس سے پہلے ہی دودھ 200 روپے فی کلو بیچا جا رہا ہے جبکہ اقبال میمن اور ان کی ٹیم خاموشی سے سب ہوتا دیکھ رہی ہے مگر کوئی کارروائی نہیں کرتے ۔

شہریوں حقوق کی تنظیموں نے کہا کہ کمشنر کراچی کے جاری کردہ ریٹ لسٹ کے مطابق شہر میں کئی بھی کوئی بھی اشیائے خور و نوش دستیاب نہیں مگر کمشنر اقبال میمن اپنے عہدے پر ملنی والی تمام تر مراعات و سہولیات سے فیض یاب ہورہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر