کراچی میں بلدیاتی الیکشن ایک مرتبہ پھر ملتوی ہونے کاخدشہ

سندھ حکومت نے اس مرتبہ ایم کیوایم کے بلدیاتی حلقہ بندیوں کے مطالبے کو جواز بناکر الیکشن کمیشن کو بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کیلیے خط ارسال کردیا  ہے۔

کراچی میں بلدیاتی الیکشن پھر  ملتوی ہونے کا  خدشہ پیداہوگیا۔ سندھ حکومت نے  ایک مرتبہ پھربلدیاتی انتخابات سے فرار کی کوششیں شروع کردیں۔

سندھ حکومت نے اس مرتبہ ایم کیوایم کے بلدیاتی حلقہ بندیوں کے مطالبے کو جواز بناکر الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کیلیے خط ارسال کردیا  ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے انتظار میں 12 امیدوار دنیا سے رخصت ہوگئے

بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کا کراچی، حیدر آباد میں بلدیاتی الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان

کراچی کے سینئر صحافی فیصل حسین کے مطابق کراچی میں بلدیاتی انتخابات ساتویں بار ملتوی ہونے کا امکان سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو ایک اور خط ارسال کردیا۔

فیصل حسین کے مطابق بلدیاتی حلقہ بندی میں درستی/تبدیلی کےلیے ایم کیوایم نےخط لکھا ہے جس میں بلدیاتی حلقہ بندی میں تبدیلی کےلیےسپریم کورٹ میں دائر پٹیشن کا حوالہ دیاگیا ہے۔

یاد رہے اس سے قبل 24 جولائی کے بعد سے مسلسل 4 مرتبہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کیے جاچکے ہیں۔  پہلی مرتبہ سندھ حکومت نے ممکنہ بارشوں کو جواز بناکر الیکشن کمیشن سے بلدیاتی انتخابات کے التوا کی درخواست کی اور یوں الیکشن کمیشن نے 24 جولائی کے الیکشن 4 سے  روز قبل 20جولائی کو انتخابات ملتوی کرنےکااعلان کردیا۔

دوسری مرتبہ سندھ میں ہونے والی غیرمعمولی بارشوں کے پیش نظر 28 اگست کو ہونے والے انتخابات ملتوی کردیے گئے۔ جس کے بعد14 ستمبر کو الیکشن کمیشن نے تیسری مرتبہ بلدیاتی انتخابات کی تاریخ دیتے ہوئے 23 اکتوبر کو الیکشن کرانے کا اعلان کیا۔

تاہم سندھ حکومت اور وفاق کی جانب سے سیکیورٹی کی عدم فراہمی کو جواز بناکر ایک مرتبہ پھر بلدیاتی انتخابات غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیے گئے تاہم  سندھ حکومت کی جانب سے لازمی بلدیاتی انتخابات کرانے کے احکام کے بعد الیکشن کمیشن نے 15 جنوری کو کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کررکھا ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے مسلسل التوا  کے باعث عوامی نمائندگی  کی حسرت دل میں لیے ایک درجن امیدوار انتقال کرچکے ہیں۔ مرنے والے والوں میں مختلف اضلاع کے یوسی چیئرمین اور وائس چیئرمین کے 5 امیدوار بھی شامل ہیں۔

متعلقہ تحاریر