عدالتی حکم کے باجود سکھر میں تاحال خستہ حال عمارتیں نہیں گرائی گئیں

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (سکھر ) نے عدالتی حکم کے باجود شہر میں موجود خستہ حال عمارتیں تاحال منہدم نہیں کی جوکہ ایک بڑے حادثے کا پیش خیمہ بن سکتا ہے، علاقہ مکینوں نے کہا کہ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور پولیس مجرمانہ غفلت کرکے شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (سکھر ) نے شہر میں موجود خستہ حال عمارتوں کو تاحال منہدم نہیں کی جس کی وجہ سے بڑے حادثے کے امکانات میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (سکھر ) نے عدالتی حکم کے باجود شہر میں موجود خستہ حال عمارتیں تاحال منہدم نہیں کی جس کی وجہ سے  شہر میں بڑے حادثے کے امکانات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

سکھر پولیس سیاسی ہوگئی، تھانے میں ذوالفقار بھٹو کی سالگرہ کی تقریب کا انعقاد

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (سکھر ) کے اعلیٰ حکام نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہر میں موجود تباہ اور خستہ حال عمارتوں کی منہدم کرنے کی کارروائیاں شروع نہیں کی ہے ۔

خستہ و تباہ حال عمارتوں کے قریب کے رہائیشیوں نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عدالتی احکامات پر فوری طور پر عمل درآمد کیا جائے ۔

عدالت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو سکھر کی تمام خستہ و تباہ حال عمارتوں کو گرانے کا حکم دے رکھا ہے جبکہ اتھارٹی مجرمانہ غفلت کا شکار ہوکر عوام کی جان کو مشکل میں ڈال رہی ہے ۔

سکھر کے بندر روڈ پر واقع خستہ حال عمارت کے رہائشیوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عدالت کے حکم پرعمارت فوری طور پر گرائی جائے تاہم اتھارٹی خاموشی سادھے ہوئے ہے ۔

خستہ حال عمارت کے رہائشیوں نے بتایا کہ عدالت کے حکم کے باجود اب تک عمارت کو منہدم نہیں کیا گیا جس سے ہماری جانیں خطرات سے دوچار ہیں۔ ہم نے عدالت سے بھی رجوع کیا ہوا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

پیپلزپارٹی کے وفاقی وزیر خورشید شاہ کا حلقہ انتخاب کچڑا کنڈی میں تبدیل ہوگیا

تباہ و خستہ حال عمارت کے مکینوں نے بتایا کہ عمارت میں ایک ریسٹورنٹ موجود ہے جوکہ عمارت کو گرانے میں سب سے بڑی اکاوٹ ہے اور اسے پولیس کی مدد بھی حاصل ہے ۔

احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ خستہ حال عمارت میں قائم ریسٹورنٹ میں رات گئے فیملی آتی رہتی ہیں اور اس صورتحال میں عمارت منہدم ہوتی ہے تو سیکڑوں افراد کی جان جانے کا خطرہ موجود ہے۔

خستہ حال عمارت کے مکینوں نے سپریم کورٹ، سندھ ہائی کورٹ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اعلیٰ حکام سے نوٹس لیکر علاقہ مکینوں کی زندگیاں بچانے کا مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ تحاریر