’کراچی ایٹ‘ فیسٹیول میں ہنگامہ آرائی پر انتظامیہ نے مہمانوں سے معذرت کرلی

ایٹ فوڈ پاکستان کے سی ای او عمر عماری کا کہنا ہے کہ فیسٹیول کے آخری روز ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کو پکڑنے کے لیے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

6 جنوری 2023 کو شروع ہونے والا کراچی ایٹ فیسٹیول 8 جنوری 2023 کو اپنی تمام رعنائیوں اور تلخ یادوں کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا ، فیسٹیول کی انتظامیہ نے آخری روز ہونے والی ہنگامہ آرائی کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کرانے کا اعلان کردیا ہے۔

9 جنوری کی صبح ہی سے ٹوئٹر پر ’کراچی ایٹ‘ ٹرینڈ کررہا تھا ، جن لوگوں نے آخری روز فیسٹیول میں شرکت انہوں نے ’کراچی ایٹ‘ کو ہولناک واقعات کے ساتھ یاد کیا۔

یہ بھی پڑھیے

متحدہ لندن کابلدیاتی الیکشن کےبائیکاٹ کا اعلان، کراچی میں وال چاکنگ شروع

کورنگی سے لاپتہ سہیلیوں  کے کورین پوپ بینڈ کی محبت میں گھر چھوڑنےکا انکشاف

بیچ ویو پارک میں ہونے والے ’کراچی ایٹ‘ میلے کے عینی شاہدین نے کہا کہ جب ہم اندر جا رہے تھے تو سب کچھ ٹھیک تھا لیکن جب میں اپنے دوستوں کو لینے باہر تو بہت زیادہ گڑبڑ تھی ، لوگ دیواروں کو پھلانگ رہے تھے اور غیر متعلقہ افراد کی ایک بڑی تعداد بھی اندر داخل ہو چکی تھی ۔ یہ بہت خوفناک تھا۔ خواتین کو ہراساں کرنے کے بہت سے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔”

ایک خاتون نے لکھا ہے کہ وہ اپنی فیملی اور بچوں کے ساتھ کھانا کھا رہی تھیں تو 8 افغانی لڑکے وہاں آگئے اور انہوں بدتمیزی کرنا شروع کردی، وہ جو گفتگو کررہے تھے وہ کوئی اچھی گفتگو نہیں تھی۔ اس کے بعد میں نے  اپنے دوست سے کہا کہ ایک شاپر لے آؤ اور ہم وہاں سے چلے جائیں جب میں وہاں اپنی بیٹی اور بچا ہوا کھانا لے کر کھڑا ہوئے تو وہ سب ہمارے پاس آ کر بیٹھ گئے، وہ ہمارے ہاتھوں سے کھانا چھین رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ کیا مصالحہ ہے۔ میں نے ان میں سے ایک کو اس کی پیٹھ پر تھپڑ مارا اور وہ سب سیکنڈوں میں بھاگ گئے۔

تاہم اب ایٹ فوڈ پاکستان کے سی ای او عمر عماری نے ان واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کرانے کا اعلان کردیا ہے۔

کراچی ایٹ

انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم گذشتہ 10 سالوں سے ’کراچی ایٹ‘ پروگرام کرارہے ہیں تاکہ انواع و اقسام کے کھانوں کو متعارف کرایا جاسکے ، میوزک اور مستی کے ساتھ ایک چھت کے نیچے۔ ہم نے اسی مائنڈ سیٹ کے ساتھ لاہور اور اسلام آباد میں پروگرام مرتب کیے۔

انہوں نے لکھا ہے کہ 10 سالوں میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ پروگرام کے دوران دھینگا مستی دیکھنے میں آئی ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ہمارے 10ویں ایٹ فیسٹیول کے اختتامی دن بے قابو ہجوم کی وجہ سے افسوسناک واقعات پیش آئے۔  انتظامی قوانین کو نظرانداز کرنے کی وجہ سے معصوم لوگوں کو بہت زیادہ تکلیف ہوئی ، کیونکہ اتوار کے روز گیٹ ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لیے سیکورٹی کا پروپر بندوبست نہیں کیا گیا تھا۔ پہلے دو روز میں پروگرام بہت مہذب انداز میں اختتام پذیر ہوا تھا۔

عمر عماری کا کہنا ہے کہ قطع نظر اعداد و شمار ، نگرانی کے معاملے میں گہری چھان بین کر رہے ہیں، چاردیواری کی خلاف ورزی اور میدان میں لگائی جانے والی پابندیوں کو مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ بے قابو ہجوم اور کراس فائر میں پھنسنے والے معصوم لوگوں ہم مخلصانہ معذرت کرتے ہیں اور آئندہ کے لیے اپنی انتہائی سخت کوششیں کریں گے کہ کوئی افسوس ناک واقعہ پیش نہ آئے۔

متعلقہ تحاریر