واپڈا کی ممکنہ نجکاری کے خلاف لیبر ورکرز یونین سکھر کا احتجاجی مظاہرہ

آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکڑک سینٹرل لیبر (ورکرز) یونین کے رہنماؤں کا کہنا ہے قومی اداروں کی نجکاری کا عمل فوری طور پر روکا جائے بصورت دیگر ہم ہر قربانی دینے کو تیار رہینگے۔

سکھر: آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکڑک سینٹرل لیبر (ورکرز) یونین سکھر ریجن کے زیر اہتمام واپڈا کی ممکنہ نجکاری سمیت 11 کے وی فیڈر کی آؤٹ سورسنگ کے خلاف ملازمین کی کثیر تعداد نے سیپکو سرکل آفیس تا سکھر پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیکر نعرے بازی کی۔

ریلی و احتجاجی دھرنے کی قیادت یونین رہنما نثار احمد شیخ، سید زاہد حسین شاہ، شجاعت علی گھمرو، ڈاڈا دیدار حسین ، اشفاق احمد مہر، سرتاج میرانی، عبدالخالق ساوند، خلیل احمد ڈومکی، جاوید عباسی، کامران میرانی، ہدایت اللہ گڈانی، نذر محمد میمن ، غلام مصطفی اعوان سمیت دیگر کررہے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

ضلع خیبر میں 85 میٹر گہرے کنویں میں 3 سالہ بچہ گرگیا، ریسکیو آپریشن جاری

خیبر پختونخوا شدت پسندی اور دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا خطہ ہے، محمود خان

دھرنے سے خطاب کے دوران مذکورہ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے۔واپڈا سمیت دیگر بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کر نے کی کوشش کی گئی تو  دمادم مست قلندر ہوگا۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت وقت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ وہ اس عمل سے باز آجائے ورنہ ملک بھر کا محنت کش حکومت کے خلاف احتجاج میں حق بجانب ہوگا افواج پاکستان کے بعد بڑی تعداد واپڈا ملازمین کی ہے ہمارے ملازمین نے ملک کی معشیت مضبوط کرنے اور بجلی کی سپلائی مہیا کرنے میں اپنی جانوں کے نذرانے دیئے کئی ملازمین معذور ہوگئے۔

یونین رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ واپڈا ملازمین نے اسٹاف کی کمی ،گاڑیاں نہ ہونے تحفظ نہ ملنے کے باوجود ریکوری سمیت ادارے کی ترقی کیلئے دن رات محنت کی ، سیلاب میں بجلی بند نہیں ہونے دی ، لیکن افسوس حکومت وقت واپڈا کی نجکاری کا فیصلہ کرکے لاکھوں ملازمین کو بے روزگار کرنا چاہتی ہے ، جس کی مذمت کرتے ہیں اور اگر نجکاری کا فیصلہ واپس نا لیا تو ملک بھر کے محنت کش اس کوشش کو ناکام بنا دیں گے۔

رہنماؤں نے چیف جسٹس آف پاکستان سمیت حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ قومی اداروں کی نجکاری کا عمل فوری طور پر روکا جائے بصورت دیگر ہم ہر قربانی دینے کو تیار رہینگے اور بجلی کمپنی کی نجکاری کسی صورت ہونے نہیں دینگے۔

متعلقہ تحاریر