سکھر پولیس کا غیرقانونی طور صحافی کے گھر میں داخل ہوکر اہلخانہ پر تشدد

متاثرہ صحافی حمید کبوہ کے مطابق ان کا اپنے کرائے دارسے اپنی جگہ خالی کروانے کا تنازعہ چل رہا ہے تاہم وہ مسلسل بدمعاشی کرتے ہوئے جگہ خالی کرنے سے انکاری ہے جس پر عدالت میں کیس بھی دائر کیا ہے جبکہ پولیس بھی مذکورہ کرائے دار کی ساتھی بن کر مجرمانہ عمل کرنے لگی ہے

سکھر یونین آف جرنلسٹس (ایس یو جے) نے پولیس کی جانب سے سنیئر صحافی حمید کمبوہ کے گھر میں گھس کر چادر و چار دیواری کی پامالی، انکے بیٹوں پر تشدد اور ناجائز مقدمہ درج کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔

سکھر یونین آف جرنلسٹس (ایس یو جے) کے اجلاس میں  سنیئر صحافی حمید کمبوہ پر بے بنیاد مقدمہ درج کرنے،ان کے گھر پر گھس کر چادر و چار دیواری کی پامالی اور انکے اہلخانہ پر تشدد کی مذمت کی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

عدالتی حکم کے باجود سکھر میں تاحال خستہ حال عمارتیں نہیں گرائی گئیں

متاثرہ صحافی حمید کبوہ کے مطابق ان کا اپنے کرائے دارسے اپنی جگہ خالی کروانے کا تنازعہ چل رہا ہے  تاہم وہ مسلسل بدمعاشی کرتے ہوئے جگہ خالی کرنے سے انکاری ہے جس پر عدالت میں کیس بھی دائر کیا ہے ۔

متاثرہ صحافی کے مطابق  ان کا کرائےدار کافی اثر و رسوخ رکھتا ہے جس پر پولیس اس کا ساتھ دے رہی ہے  جبکہ کرائے دار بھی مسلسل ڈرا اور دھمکا رہا ہے ۔ پولیس بھی مجرمانہ عمل میں اس کا ساتھ دے رہی ہے ۔

سینئر صحافی حمید کبوہ نے کہاکہ  کرائے دار کے ایما پر اے سیکشن تھانے کے اے ایس آئی لعل ڈنو مہر ایک کانسٹیبل نفری سمیت میرے گھر میں داخل ہوا اور میرے بیٹوں اور بھتیجوں  کو تشدد کا نشانہ بنایا ۔

صحافی نے بتایا کہ واقعے ی اطلاع ملنے پر تھانے پہنچا تو  مجھے اور میرے بیٹوں اور بھتیجوں پر پولیس اہلکاروں نے تشدد کیا اور لاک اپ کردیا  تاہم صحافیوں کے احتجاج  پر ہمیں چھوڑا گیا ۔

سکھر یونین آف جرنلسٹس نے متفقہ طور پرمتاثرہ صحافی کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اظہار کیا ۔   صحافیوں نے پولیس گردی کے خلاف قانونی راستہ اپنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انصاف فراہمی کی مطالبہ کیا ۔

متعلقہ تحاریر