مسلم لیگ ن سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی قربانیاں بھی بھول گئی

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کے بعد ہونے والی تنقید کے جواب میں ن لیگ کے ٹوئٹر ہینڈل پرشیئر کی گئی پوسٹ میں سابق حکومت میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والے پارٹی رہنماؤں کے فوٹو کولاج میں مفتاح اسماعیل کو نظرانداز کردیا گیا۔

مسلم لیگ ن کی قیادت نے سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی پارٹی کے لیے دی گئی قربانیوں اور ان کے ایام اسیری کو فراموش کردیا۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کے بعد ہونے والی تنقید کے جواب میں ن لیگ کے ٹوئٹر ہینڈل پرشیئر کی گئی پوسٹ میں سابق حکومت میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والے پارٹی رہنماؤں کے فوٹو کولاج میں مفتاح اسماعیل کو نظرانداز کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

فواد چوہدری کےجسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، اڈیالہ منتقل کرنے کا حکم

ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور علی ترین کو بڑا ریلیف فراہم کردیا

مسلم لیگ ن کے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کی گئی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا گیا تھاکہ بھولے ہیں نہ بھولنے دیں گے جب مسلم لیگ ن  کی قیادت اور رہنماؤں پر الزامات بعد لگتے تھے لیکن گرفتار پہلے کرلیاجاتا تھا۔

پوسٹ میں نوازشریف، مریم نواز،شہبازشریف،حمزہ شہباز،خواجہ سعد رفیق،خواجہ سلمان رفیق، رانا ثنااللہ ،خواجہ آصف،شاہد خاقان عباسی،احسن اقبال، حنیف عباسی ،حافظ نعمان، راجہ قمر الاسلام،کیپٹن (ر) صفدر اور جاویدلطیف کی تصویر شامل کی گئی اور ان کے ایام اسیری کا بھی ذکر کیا گیا۔

تجزیہ کاروں نے ن لیگ کے ٹوئٹر ہینڈل پر پوسٹ کی گئی اس تصویر پر افسوس کا اظہا ر کیا ہے کیونکہ اس میں خواجہ سلمان رفیق،حافظ نعمان اور راجہ قمر الاسلام جیسے تیسرے درجے کے پارٹی قائدین کے ایام اسیری کا ذکر موجود ہے تاہم  حیران کن طور پرایل این جی ریفرنس میں 5 ماہ قید کاٹنے والے مفتاح اسماعیل کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ناقدین کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی سوشل میڈیا ٹیم  نے یہ قدم جان بوجھ کر پارٹی قیادت کے حکم پر ہی اٹھایا ہے  ورنہ یہ ممکن نہیں ہے کہ پارٹی سے وفاداری کے جرم میں 5 ماہ قید رہنے والے رہنما کو پارٹی بھول جائے۔

واضح رہے کہ مفتاح اسماعیل ان دنوں پارٹی قیادت کے زیرعتاب ہیں۔انہوں نے گزشتہ برس ستمبر میں لندن میں منعقدہ پارٹی اجلاس کے دوران بطور وزیرخزانہ  اپنا استعفیٰ قائد مسلم لیگ ن میاں نوازشریف کو پیش کیا تھا۔ نواز شریف نے مشکل ترین حالات میں ذمہ داریاں نبھانے پر مفتاح اسماعیل کی کوششوں کو سراہا تاہم مفتاح اسماعیل کے ساتھ وطن واپس لوٹنے کے بعد وزیرخزانہ کا قلمدان سنبھالنے والے اسحاق ڈار انہیں ڈھکے چھپے لفظوں میں تنقیدکا نشانہ بناتے رہے۔

بعدازاں مفتاح اسماعیل نے گزشتہ ماہ یوٹیوبر نادر علی کو دیے گئے انٹرویو میں اسحاق ڈار پر ٹی وی اینکرز کو فون کرکے اپنے خلاف  پروگرام کروانے کا الزام عائد کیا تھا۔حال ہی میں وزیراعظم کے صاحبزادے  سلمان شہباز نے مفتاح اسماعیل کو جوکر قرار دیا تھا جس کے بعد ایک انٹرویو میں مفتاح اسماعیل نے پارٹی کو خیرباد کہنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔

متعلقہ تحاریر