وفاقی وزرا حکومتی فرائض چھوڑکر مریم نواز کی آہ و بھگت میں مصروف

وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کو سانحہ پولیس لائنز کے بعد پشاور جانے کا خیال نہیں آیا بہاولپور جاپہنچے، وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے مریم نواز کی خدمت کیلیے کابینہ اجلاس اٹینڈ کیا نہ وزیراعظم کے ساتھ کراچی آئیں۔

مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزرا نے حکومتی فرائض نظر انداز کردیےاور پارٹی کی سینئرنائب صدر مریم نواز کی آہ و بھگت میں لگ گئے ہیں۔

وفاقی وزرا راناثنااللہ اور مریم اورنگزیب اہم حکومتی ذمے داریاں  نظرانداز کرکے مریم نواز کا جلسہ اٹینڈ کرنے سے بہالپور جاپہنچے۔

یہ بھی پڑھیے

فواد چوہدری کے جیل سے باہر آتے ہی الیکشن کمیشن پر تابڑ توڑ وار

سانحہ پشاور ہوا نہیں اور انہوں نے الیکشن ملتوی کرنے کی باتیں کردیں، عمران خان کا حکومت پر الزام

پشاور پولیس لائنز کی جامع مسجد میں خودکش حملے میں 100 سے زائد جوانوں کی شہادت کو کئی روز گزرنے کے باوجود وزرداخلہ رانا ثنااللہ کو پشاور جانے کی توفیق نہیں ہوئی مگر مریم نواز  کے دورہ انتظامات دیکھنے بہاولپور جاپہنچے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ سانحہ پشاور کے بعد سیکیورٹی صورتحال کے حوالے سے کوئی اجلاس منعقد کرنے یا پشاور جاکر دھماکے  کے شہدا کے لواحقین اور زخمیوں سے ملاقات کرنے  کے بجائے وزیرداخلہ رانثااللہ کا  دو روز تک مریم نواز کو بہاولپور کی سیرکرانا انتہائی افسوسناک امر ہے.

دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف گزشتہ روز   ایٹمی بجلی گھر کا افتتاح کرنے کراچی آئے تو اہم ترین حکومتی وزارت کا قلمدان سنبھالنے والے وزیراطلاعات مریم اونگزیب ان کے ساتھ نہیں تھیں ۔

ذرائع کے مطابق وزیراطلاعات مریم اورنگزیب بھی مریم نواز کے دورے کے موقع پربہاولپور میں موجود تھیں اور حکومتی فرائض چھوڑ کر پارٹی  کی آہ و بھگت کررہی تھیں۔

ذرائع کے مطابق مریم اورنگزیب نے پارٹی کی چیف آرگنائزر مریم نواز کی آہ و بھگت کیلیے وفاقی کا بینہ کا اجلا س بھی نظرانداز کیا اور کابینہ کے اجلاس میں شرکت کے بجائے وہ بہالپور  میں پارٹی امور انجام دیتی رہیں۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ وفاقی وزرا کو یہ اختیار کس نے دیا کہ وہ حکومتی امور نظر انداز کرکے سزا یافتہ اور غیر منتخب پارٹی چیف آرگنائزر کی آہ و بھگت کرتے پھریں؟

متعلقہ تحاریر