سرحدوں پر باڑ لگانے کے بعد دہشتگرد کیسے واپس آئے، مراد سعید
تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید کا کہنا ہے کہ پشاور کا سانحہ انتہائی درد ناک اور قابل مذمت ہے مگر بتایا جائے کہ باڑ لگانے کے بعد دہشت گرد کیسے واپس آئے ؟۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے خون کا دوبارہ سودا کیا جارہا ہے.
خیبرپختونخوا پولیس کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کے لیے پریس کلب کے باہر پرامن مظاہرہ کیا گیا جس میں تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید سمیت سیاسی و سماجی رہنما اور مختلف مکاتب فکر کے افراد شریک ہوئے ۔
تحریک انصاف کے رہنما سابق وفاقی وزیر مراد سعید کی قیادت میں پشاور پریس کلب کے باہر خیبرپختونخوا پولیس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پر امن مظاہرہ کیا گیا جس میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی ۔
یہ بھی پڑھیے
ایک طرف اے پی سی میں شرکت کی دعوت دوسری جانب ایف آئی آر، ایسا نہیں چلے گا، شاہ محمود قریشی
افغانستان کی مدد کے بغیر پاکستان میں دہشتگردی ختم نہیں ہوسکتی، فواد چوہدری
مظاہرے میں شریک افراد نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھ تھے جن میں پولیس کے حق میں نعرے درج تھے ۔ مظاہرین نے دہشتگردی نا منظور کے نعرے بھی بلند کیے اور امن کا مطالبہ بھی کیا ۔
تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشاور کا سانحہ انتہائی درد ناک اور قابل مذمت ہے ۔ باڑ لگانے کے بعد دہشت گرد کیسے واپس آئے، ہمیں جواب دیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ مالاکنڈ ڈویژن میں دوبارہ جب یہ حالات بنے تو ہم سڑکوں پر نکل آئے۔ امن کا مسئلہ صرف پی ٹی آئی کا نہیں تمام پارٹیوں کا ہے ۔
سابق وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ بیس سال تک یہاں امن رہا ، دوبارہ اس آگ سے ہمیں دور رکھا جائے امریکہ کی غلامی میں دوبارہ ہمارا سودا کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سوات میں جب آپریشن کیا گیا تو باپردہ خواتین کیمپوں میں آئے ڈالروں پر قوم کا سودا کیا گیا اور پھر ٹرکوں سے خوراک پھینکا جاتا تھا اب دوبارہ ایسا ہونے جا رہا ہے ۔
انکا کہنا تھا کہ مجھے پتہ چلا کہ کوئی میٹنگ ہورہی ہے، سات تاریخ کو دوبارہ میٹنگ ہوگی دوبارہ ہمارا سودا کیا گیا تو خودکش حملے بھی ہونگے ڈرون اٹیک بھی ہونگے۔
مراد سعید نے کہا کہ جب بھی پاکستان کی بات آئے گی میں سب کے ساتھ نکلوں گا۔ لاہور کراچی اور اسلام والوں سے بھی درخواست ہے کہ پشاور کے لیے باہر آئیں۔