جیل بھرو تحریک میں خود گرفتاری دوں گا، عمران خان
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ مکمل صحت یاب ہونے میں ابھی دو ہفتے مزید لگیں گے ، صحت یابی کے بعد جیل بھرو تحریک کی قیادت کروں گا۔
سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پہلی مرتبہ عوام نے رجیم چینج کو قبول نہیں کیا ، ایسے لوگوں کو پنجاب میں لایا جارہا ہے جو 25 مئی کے واقعات میں ملوث تھے ، یوں لگ رہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوگی۔
سربراہ تحریک انصاف ان خیالات کا اظہار غیرملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین میں واضح ہے کہ 90 دن میں انتخابات ہونے چاہیے ، جب بھی اسمبلیاں تحلیل ہونی تھی یہی نگران حکومت بنی تھی ، ایسی انتقامی کارروائیاں پہلے کبھی نہیں دیکھی۔
یہ بھی پڑھیے
90 روز میں انتخابات نہ ہوئے تو جیل بھرو تحریک شروع کردیں گے، عمران خان
دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے کل جماعتی کانفرنس: پی ٹی آئی باقاعدہ دعوت نامے کی منتظر
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اسٹبلشمنٹ ایک آدمی کا نام نہیں ہے ، نیا آرمی چیف اپنی پالیسی لاتا ہے ، باجوہ نے لابنگ کرکے حسین حقانی اور دوسرے لوگوں کو رکھوایا جو امریکہ میں میرے خلاف لابنگ کرتے تھے ، یوں لگتا ہے ابھی بھی باجوہ کی پالیسی چل رہی ہے۔
پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جب قانون کی عمل داری ہوں گی تو ملک آگے جائیں گا ، حکومت توشہ خانہ میں پھنس گئی ہے ، عدالت نے توشہ خانہ کی تفصیل مانگی جو نہیں ملی۔
ان کا کہنا تھا کہ مانتا ہوں باجوہ کو ایکسٹنشن دینا بہت بڑی غلطی تھی ، اتنی بڑی غلطی کہ وہ غلطی نہیں بلنڈر تھا ، نواز شریف چاہتا ہے کہ عمران خان کی نااہلی ہو۔ نوازشریف سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا اگر ضمنی انتخابات میں سارے حلقوں سے میں کھڑا ہو گیا تو اکیلا عمران خان کامیاب ہوگا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ طالبان حکومت پاکستان مخالف نہیں ہیں ، ہم دہشت گردی کے متحمل نہیں ہوسکتے ، ساری دنیا میں دہشتگردی ہوتی ہے لیکن اے پی سی کا نام نہیں سنا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ مکمل صحت یاب ہونے میں ابھی دو ہفتے مزید لگیں گے ، صحت یابی کے بعد جیل بھرو تحریک کی قیادت کروں گا۔ جیل بھرو تحریک ایک پرامن احتجاج ہے۔ دوسرا راستہ احتجاج کا ہے۔