مریم نواز کے چیف آرگنائزر بننے کے بعد پارٹی ڈس آرگنائز ہوگئی
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر مسلم لیگ (ن) کو اپنی پارٹی بچانا ہے تو اسے پارٹی کی سینئر قیادت کو منانے کی اشد ضرورت ہے ورنہ آنے والے انتخابات کے نتائج اس پارٹی کی تباہی کی داستان خود سنا دیں گے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت پر چیف آرگنائزر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد مریم نواز میں آگئی ہیں ، جیسا کے نام سے پتا چلتا ہے کہ پارٹی کو آرگنائزڈ کرنا ہے ، یعنی پارٹی کو منظم کرنا ہے ، تاہم جب سے مریم نواز میدان میں اتری ہیں مسلم لیگ (ن) کے بڑے بڑے رہنما نالاں دکھائی دے رہے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) تاحیات سربراہ میاں محمد نواز شریف نے مریم نواز کے دورہ لندن کے دوران انہیں سینئر نائب صدر اور چیف ارگنائزر کے عہدوں سے نوازا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
مریم نواز نے عمران خان کو ذہنی مریض قرار دے دیا
جیل بھرو تحریک میں خود گرفتاری دوں گا، عمران خان
سینئر نائب صدر کا عہدہ ملنے کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے احتجاجاً نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے میاں نواز شریف کو 3 سال قبل ہی بتا دیا تھا کہ اگر مریم نواز پارٹی کا سینئر عہدہ تفویض فرمایا گیا تو وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی ، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر کے ساتھ ملکر کر نئی پارٹی بنانے جارہے ہیں۔ اور انہوں نے اس سلسل میں مختلف سرکردہ رہنماؤں سے رابطے بھی شروع کردیئے ہیں۔
تازہ ترین ڈویلپمنٹ کے مطابق جمعرات کے روز چیف آرگنائزر مریم نواز کے دورہ ایبٹ آباد کے موقع پر نواز شریف کے درینہ ساتھی اور سابق وزیراعلیٰ سردار مہتاب خان عباسی نے ساتھیوں سمیت بائیکاٹ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف کے درینہ ساتھی اور سینئر نائب صدر سردار مہتاب خان عباسی نے صوبائی صدر امیر مقام اور سیکریٹری جنرل مرتضیٰ جاوید عباسی کے رویوں کی بنیاد پر مریم نواز کی آمد کا بائیکاٹ کیا۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے سردار مہتاب عباسی کے تحفظات دور نہ کیے گئے تو وہ پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرسکتے ہیں۔
سردار مہتاب عباسی کا کہنا ہے جنہوں نے پارٹی کی تنظیم تباہ کرکے رکھ دی ان کے ساتھ کیسے بیٹھ سکتا ہوں۔ خیبر پختونخوا میں مسلم لیگ ن کے خلاف سازش ہو رہی ہے اگر پارٹی کو بچانا ہے تو صوبائی قیادت کو ہٹایا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ پارلیمنٹ کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
گذشتہ روز مریم نواز شریف کے شوہر کیپٹن (ر) محمد صفدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز سے متعلق بیان دیا جس پر ان کی اہلیہ نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر ان کی سخت سرزنش کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز بطور چیف آرگنائزز پارٹی پالیسی کا باقاعدہ ہدایت نامہ بھی جلد جاری کریں گی۔مریم نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر ایکشن لیا جائے گا۔
پارٹی سے نالاں جن لیگی رہنماؤں کے نام لیے جارہے ہیں ان میں سرفہرست شاہد خاقان عباسی ، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل ، سردار مہتاب خان عباسی ، کیپٹن (ر) محمد صفدر اور خواجہ سعد رفیق کے نام شامل ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کو پارٹی بچانے کے لیے مذکورہ رہنماؤں کو منانے کی اشد ضرورت ہے گوکہ یہ کوئی آسان کام نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مریم نواز کے پاس چیف آرگنائزر کا عہدہ ہے یہ ان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ پارٹی کو ری آرگنائز کریں ناکہ پارٹی کی تباہی کی ذمہ دار بنیں۔