مجھے نااہل کروا کے جیل میں ڈالنا نواز شریف کی شرائط ہیں، عمران خان

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ ساری قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے ، بدقسمتی سے ماضی میں عدلیہ کے فیصلوں سے قانون کی  حکمرانی متاثر ہوئی ، پرویز مشرف نے پہلا این آر او دے کر کرپٹ ٹولے کو تحفظ فراہم کیا۔ عدلیہ نے نظریہ ضرورت کو مقدم رکھا۔

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران نے کہا ہے کہ لوٹی ہوئی دولت کو بچانے کے لیے قانون پر عمل درآمد نہیں کیا جارہا ، ترقی یافتہ ممالک میں صرف قانون کی حکمرانی ہوتی ہے، ہمارے ملک میں طاقتور خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے ، جس معاشرے میں کمزور پر تشدد ہوتا ہے وہ معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے۔

لاہور سے ویڈیو لنک کے ذریعے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے ملک کے کرپٹ ٹولے کو پہلا این آر او دیا تھا ، یہ کرپٹ لوگ صرف یہ چاہتے ہیں کہ ان کا پیسہ بچ جائے ، اس لیے یہ قانون پر عملدرآمد نہیں کررہے۔

یہ بھی پڑھیے

جنرل باجوہ اور شہباز شریف کے قریبی تعلقات رجیم چیج کی وجہ بنے، عمران خان

جیل بھرو تحریک میں خود گرفتاری دوں گا، عمران خان

پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہمارے اعمال کی وجہ سے اللہ نے ہمارے ملک کو اس موڑ پر لاکر کھڑا دیا ہے ، اگر ہم نے اب بھی صحیح فیصلے نہ کیے تو ملک اپنی تباہی کے راستے پر نکل جائے گا۔ قوم اس وقت فیصلہ کن موڑ پر کھڑی ہے ، کوئی قوم کامیاب ہوتی ہے یا نہیں ہوتی ، اس کی بنیاد رکھی جاتی ہے انصاف پر ۔ جس معاشرے میں تمام لوگ قانون کے سامنے برابر ہوتے ہیں وہ معاشرے دنیا میں ترقی کرتے ہیں ، دنیا میں جو قومیں ترقی کررہی ہیں وہاں  قانون کی حکمرانی ہے۔ جہاں تباہی ہے وہاں وسائل کے باوجود جنگل قانون ہے۔ قانون نہیں طاقت کی حکمرانی ہے۔ جس کی لاٹھی  اس کی بھینس کا قانون ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عدالتوں کا کام ہوتا ہے کمزور اور طاقتور کو ایک برابر رکھنا ، پاکستان میں ایک طرف طاقتور ٹولا ہے جنہیں عادت پڑی ہوئی ہے قانون کے اوپر رہنے کی ، جب عدالتیں ان کی بات نہیں سنتیں تو ڈنڈوں سے حملے کرکے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو بھگایا گیا۔ باقی ججز کو پیسے سے خرید لیا گیا۔ کوئٹہ بینچ کو خریدا گیا ، ٹیلی فون کرکے فیصلے لیے گئے ، ان کو عادت پڑی ہوئی ہے اپنی جوڈیشری  کو کنٹرول کرنے کی۔ کیونکہ جو  طاقتور مجرم ہوتا ہے وہ ہمیشہ اپنے آپ کو قانون سے اوپر رکھنا چاہتا ہے۔ مارشل لاء لگتا تو قانون ختم انصاف ختم۔ آئین کی حفاظت کے لیے ساری قوم اپنی عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلے پرویز مشرف نے ان کو این آر او دیا ، پاکستان سے پیسے چوری کرکے باہر لے جایا گیا اور سرے محل خریدا گیا ، سوئٹزرلینڈ میں 60 ملین ڈالر پڑے ہوئے تھے ، ایک این آر او دے کر ان کو معاف کردیا۔ 90 کی دہائی میں حدیبیہ پیپر ملز کے ذریعے شریف خاندان نے ایک ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی ہوئی تھی ، آئین کیس جنرل کو اختیار نہیں دیتا کہ آپ قوم کا لوٹ ہوا پیسہ واپس لینے کی  بجائے معاف کردیں۔ مجھے تین سال تک کہا جاتا رہا کہ ہمیں این آر او دو۔ بدقسمتی سے جنرل باجوہ نے انہیں این آر او دیا۔ اب یہ لوگ اس این آر او کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہیں صرف خطرہ ایک آدمی عمران خان اور اس کی پارٹی سے ہے ، اس لیے ساری کوششیں ہورہی ہیں کہ کسی طرح عمران خان دوبارہ اقتدار میں نہ آجائے۔ اگر وہ آگیا تو ان کا این آر او خطرے میں آجائے گا۔ اپنی ذات کو بچانے کے لیے ملک کو تباہی کی طرف لے کر جارہے ہیں۔

پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سب کو پتا تھا ان کے آنے کا مقصد پاکستان کی بہتری نہیں ہے ، 30 سال ان دونوں خاندانوں نے باریاں لی ہیں ، پاکستان بنگلادیش سے بھی پیچھے چلا گیا۔

ان کا کہنا تھا میں اپنی قوم کی طرف سے اپنی عدلیہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کیونکہ ہماری ساری امیدیں اب صرف آپ پر ہیں۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ماضی میں ہماری عدلیہ طاقتور کے ساتھ کھڑی ہوجاتی تھی ، انہوں نے کبھی کمزور کا ساتھ نہیں دیا ، انہوں نے ہمیشہ نظریہ ضرورت کو ترجیح دی۔ ہماری عدلیہ نے بدقسمتی سے ہماری جمہوریت کو بھی نقصان پہنچایا ، ہمارے ملک میں کبھی قانون کی حکمرانی نہیں آنے دی گئی ۔ آج ایک مرتبہ پھر یہ عدلیہ کو خریدنے کی کوشش کررہے ہیں ، اب یہ بلیک میلنگ کا ہر حربہ اختیار کریں گے ، تاکہ عدلیہ ان چوروں کا ساتھ دے۔

عمران خان کا کہنا تھا میں اپنی قوم سے کہتا ہوں کہ آپ تیاری کریں ، کیوں کہ پاکستان کا آئین کہتا ہے کہ الیکشن کی تاریخ 90 روز سے آگے نہیں جاسکتی۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ مخالفین پی ٹی آئی کے دوبارہ اقتدار میں آنے سے خوفزدہ ہے ، مجھے نااہل کروا کے جیل میں ڈالنا نواز شریف کی شرائط ہیں ، الیکشن کمیشن تمام فیصلے ن لیگ کے قائد سے پوچھ کرتا ہے ، آئین پر عمل درآمد نہ ہوا تو آرٹیکل 6 لگے گا۔ مافیا الیکشن سے فرار کی کوششوں میں مصروف ہے ، درست فیصلے نہ ہوئے تو ملک  بربادی کی طرف جائے گا۔

متعلقہ تحاریر