عطاء اللہ تارڑ کا سپریم کورٹ سے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کا مطالبہ
وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی کا کہنا ہے کہ سامنے آنے والی آڈیو لیکس سے پتا چلتا ہے کہ غلام محمود ڈوگر اور محمد خان بھٹی کو تحفظ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
معاون خصوصی وزیر اعظم عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ غلام محمود ڈوگر کو قبضہ مافیا کی سرپرستی کرنے پر انکے عہدے سے ہٹایا گیا تھا، مونس الہی نے لاہور میں غلام محمود ڈوگر کی سرپرستی میں اہم پلاٹوں پر قبضے کئے۔ چوہدری پرویز الہی بغیر پروٹوکول کے خفیہ ملاقاتیں کرنے جاتے ہیں تو اسکا مطلب ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے۔ عمران خان توشہ خانہ اور ٹیریان کیس سے بچنے کے لئے زمان پارک میں چھپے بیٹھے ہیں۔
مرکزی سیکرٹریٹ مسلم لیگ (ن) ماڈل ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی وزیر اعظم عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کا سابق ریکارڈ اچھا نہیں ہے، ان پر قبضہ مافیا کی سرپرستی کرنا ثابت ہو چکا ہے۔ مونس الہی نے ماڈل ٹاؤن سمیت اہم سوسائٹیوں میں اہم پلاٹوں پر قبضہ کیا جس کی سرپرستی غلام محمود ڈوگر نے کی۔
یہ بھی پڑھیے
خواجہ آصف کو قوموں کی تباہی کے اسباب لیکچر مہنگا پڑگیا
جنرل باجوہ اور شہباز شریف کے قریبی تعلقات رجیم چیج کی وجہ بنے، عمران خان
عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ہمیں جب عدالت حکم صادر کرتی ہے تو ہم سر جھکا دیتے ہیں جبکہ لاڈلے کو پوچھا جاتا ہے کہ آپ کب آئیں گے۔ عمران خان توشہ خانہ اور ٹیریان کیس سے بچنے کے لئے زمان پارک میں پناہ حاصل کیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے چوہدری پرویز الہی کی مبینہ آڈیوز پر مزید کہا کہ کرپٹ ڈوگر اور محمد خان بھٹی کو تحفظ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، اگر ایسا ہوا تو کسی کو بھی عدالتوں پر اعتبار نہیں رہے گا۔
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما عطاء اللہ تارڑ نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے منظر عام پر آنے والی فون کالز کی شفاف تحقیقات کروائیں۔