عمران خان قاتلانہ حملے کی جے آئی ٹی میں ردوبدل ، تحریک انصاف چیلنج کررہی ہے

ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ عمران خان حملہ کیس کی درست تفتیش نہ ہونے میں رانا ثنا اللہ ملوث ہیں جے آئی ٹی تبدیل کردی گئی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینئر رہنما اور سابق وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ عمران خان پر حملہ کیس کی درست تفتیش نہیں کی گئی ، عمران خان حملہ کیس میں شواہد کو خراب کیا گیا ، عمران خان حملہ کیس کی درست تفتیش نہ ہونے میں رانا ثنا اللہ ملوث ہیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہاکہ وفاقی حکومت نے معاملے پر 22 جنوری کو نئی جے آئی ٹی بنادی، ہم نئی جے آئی ٹی کیخلاف عدالت گئے، انہوں نے معاملے پر تیسری جے آئی ٹی بنا دی ہے، عمران خان پر حملے کی رپورٹ ہائیکورٹ میں موجود ہے ، پہلے سے موجود جے آئی ٹی کو کام نہیں کرنے دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

سلیمان شہباز کا ٹاٹا گروپ سے اتفاق گروپ کا مضحکہ خیز موازنہ

نیوٹرل آج بھی اس حکومت کے پیچھے کھڑے ہیں، عمران خان کا سنگین الزام

ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ عمران خان حملہ کیس کی تحقیقات درست نہیں ہو رہی ، اس معاملے میں رانا ثناء اللہ ، شہباز شریف اور ڈرٹی ہیری شامل ہیں ، جے آئی ٹی رپورٹ کو بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ثبوت پہلے لے لیے اور پھر اسے ضائع کرنے کی کوشش کی گئی ، ثبوت ضائع کرنے کی کوشش اس لیے کی گئی کیونکہ عمران خان پر حملہ ہوا تھا ، یہ اس حملے کو مزہبی رنگ دینے کی کوشش کر رہے تھے۔

سابق وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا اس حملے میں 3 حملہ آور شامل تھے ، عمران خان کے حملے میں ایک نہیں تین قاتل تھے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ رانا ثناء اللہ قاتل ہے ، وہ چاہتا ہے کہ عمران خان کو قتل کردیا جائے ، اس لیے یہ ایک قاتلانہ منصوبہ ہے۔

ن لیگ کی سینئر صدر پر تنقید کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ مریم نواز دوبارہ عدلیہ کے پیچھے پڑی ہوئی ہیں ، مریم نواز کی پرورش ہی ٹھیک نہیں ہوئی ، نواز شریف نے مریم نواز کو سکھائی ہی دو نمبری ہے ، مریم نواز کو کنیئرڈ کالج میں داخلہ نہ دینے پر پرنسپل کو ہٹا دیا گیا تھا۔ مریم نواز کے ایف ایس سی میں نمبر کم تھے ، مریم نواز کو سی ایم ایچ میں سیٹ بنا کر داخلہ دلوایا گیا ، پھر مریم نواز کی کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج میں مائگریشن کروائی گئی۔

ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن کی نئی تاریخ مانگ رہے ہیں ، یہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں ، اسحاق ڈار حدیبیہ پیپر مل میں وعدہ معاف گواہ بن گئے تھے ، شاہد خاقان عباسی نے انہیں جہاز میں بٹھا کر باہر بھیج دیا ، کرپشن نہیں کی تو پانامہ پیپر جاری کرنے والوں کے خلاف کیس کیوں نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ آڈیو لیکس کے حوالے سے پٹیشن دائر کی ہے ، عدالت نے اعتراض لگایا ہے کہ ثبوت فراہم کریں ، اب انکو آڈیو بھیج دیں گے ، میں اس ایجنسی تک ضرور پہنچوں گی جس نے آڈیو ریکارڈ کی ، 2013 ایکٹ کے مطابق آڈیو لیک کرنے والوں کو سزا دلواؤں گی۔

متعلقہ تحاریر