سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مریم نواز کو سانپ سونگھ گیا، ٹوئٹر پر مکمل خاموشی

وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل شہزاد عطا الہٰی  کی جانب سے عدالتی فیصلے کو تین دو کے بجائے چار تین  کی رائے سے حکومت کے حق میں قرار دیے جانے کے باوجود مریم نواز نے میڈیا یا سوشل میڈیا پر کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کی تاریخ سے متعلق سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کیس کافیصلہ آنے کے بعد مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر اور سینئر نائب صدر مریم نواز کو سانپ سونگھ گیا ۔

وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل شہزاد عطا الہٰی  کی جانب سے عدالتی فیصلے کو تین دو کے بجائے چار تین  کی رائے سے حکومت کے حق میں قرار دیے جانے کے باوجود مریم نواز نے میڈیا یا سوشل میڈیا پر کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیے

یہ 1998-99 نہیں ہے آج قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے، عمران خان

گلگت بلتستان میں ججز تعینات کیس: سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو تعیناتی سے روک دیا

عدالتی فیصلے کے بعد اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ فیصلے پر نظر ثانی کی ضرورت نہیں، ہمارے مطابق یہ پٹیشن تین کے مقابلے میں چار سے مسترد ہوگئی ہے، فاضل جج صاحبان نے فیصلہ دیا ہےکہ ہائی کورٹس فیصلہ کریں۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ دو ججز نے واضح کہا کہ جسٹس یحییٰ اورجسٹس اطہرمن اللہ سے اتفاق کرتے ہیں، دو ججز نےکہا کہ یہ درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں، یہ درخواستیں چار تین کے تناسب سے مسترد ہوگئی ہیں، دو ججز نے خود کیس سننے سے معذرت کی۔

وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے 2 ججز کے نوٹ کو فیصلہ جان کر ان کو بینچ میں شامل نہیں کیا، آج 5 رکنی بینچ کے 3 ججز نے زمینی حقائق دیکھ کر9 اپریل سے آگے لے جانے پر مشاورت کا کہا، دونوں ہائی کورٹس میں درخواستیں ابھی تک زیرسماعت ہیں، فیصلے کی تشریح وہاں بھی ہوسکتی ہے، جو آئینی اور قانونی بات ہے وہی ہونی چاہیے، اس فیصلے میں نظر ثانی والی بات نہیں، فیصلہ واضح ہو تو نظرثانی والی بات نہیں ہوتی، اگر کسی کو اختلاف ہوا تو جاکر تشریح کرالیں گے۔

بادی النظرمیں وزیر قانون نے عدالتی فیصلے کی جیت قرار دیا تاہم اس مبینہ کامیابی کے باوجود مریم نواز نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔عدالتی فیصلے کے حوالے سے میڈیا یا سوشل میڈیا پر کوئی بیان جاری نہیں کیا اور صرف عدلیہ کیخلاف تنقیدی  ٹوئٹس ہی ری ٹوئٹ کرنے پر اکتفا کیا۔

متعلقہ تحاریر