عمران خان پر ایک اورمبینہ حملے کا منصوبہ، تحریک انصاف اور حکومت آمنے سامنے

حکومت کی جانب سے میجر(ر) عادل راجہ کیخلاف کارروائی کا عندیہ دیے جانے کے بعد تحریک انصاف کے رہنما بابراعوان نے واقعاتی ثبوتوں کے ساتھ عمران خان کے قتل کا ایک اور منصوبہ بے نقاب کردیا۔

میجر(ر) عادل راجہ کی جانب سےریاستی اداروں پر سابق وزیراعظم عمران خان پر ایک اورمبینہ حملے کی منصوبہ بندی کا الزام  عائد کیے جانے کے بعد تحریک انصاف اور حکومت آمنے سامنے آگئے۔

حکومت کی جانب سے میجر(ر) عادل راجہ کیخلاف کارروائی کا عندیہ دیے جانے کے بعد تحریک انصاف کے رہنما بابراعوان نے واقعاتی ثبوتوں کے ساتھ عمران خان کے قتل کا ایک اور منصوبہ بے نقاب کردیا۔

یہ بھی پڑھیے

اعلیٰ عدلیہ کو دباؤ میں لانے کی کوششیں جاری، فواد چوہدری کی مبینہ آڈیو لیک

مریم نواز حکومتی کارکردگی پر بوکھلاہٹ میں مبتلا، عمران خان کی ٹرولنگ کو معمول بنالیا

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان کا کہنا تھا کہ کوشش ہے اسلام آباد کچہری میں عمران خان کو گھیر کر لایا جائے پھر سنائپر سے حملہ کیا جائے۔ تازہ اطلاعات اور شواہد ہیں کہ دوبارہ عمران خان کی جان لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ایک غیرملکی ایجنسی نے بتایا ہے کہ اسلام آباد کچہری میں ایسا واقعہ ہوسکتا ہے۔

بابر اعوان نے کہا کہ پہلی بار جوڈیشل کیمپلکس میں عمران خان کی آمد پر سیکورٹی کیمرے بند کیے گئے۔ انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی پر سیکورٹی مکمل طور پر غائب تھی۔ احمد نیازی عمران خان کی سیکورٹی کا انچارج ہے اس پر دہشتگردی کا مقدمہ درج کردیا گیا۔

بابر اعوان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت چاہتی ہے عمران خان کے جانثار ان کی سیکورٹی سے ہٹ جائیں۔ سلمان تاثیر اور لیاقت باغ حملے والا فارمولا استعمال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ عدلیہ سے اپیل ہے کہ عمران خان کی پیشی بذریعہ وڈیو لنک کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان پر حملہ کرنے والے کو ویڈیو لنک سے پیشی کی اجازت مل سکتی ہے تو عمران خان کوکیوں نہیں؟  شہباز شریف اور حکومت لکھ کر دےکہ عمران خان کو کچھ ہوگیا تو ذمےدار وہ ہوں گے۔

قبل ازیں حکومت اور ریاستی ادارے میجر (ر) عادل راجہ کی جانب سے اعلیٰ ترین ریاستی شخصیت پرعمران خان کے قتل   کی ایک اور سازش کا الزام عائد کیے جانے کے بعد حرکت میں آگئے۔

گزشتہ روز وزیراعظم سے فوجی قیادت نے طویل ملاقاتیں کیں۔وزیراعظم شہبازشریف سے گزشتہ دوپہر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور شام میں آرمی چیف نے ملاقات کی۔ انگریزی روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقات  کا طے شدہ دورانیہ 30 منٹ تھا تاہم یہ ملاقات غیرمعمولی طور پر ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی۔

بعدازاں وزیراعظم نے وزیراعظم نے وزیرداخلہ رانا ثنااللہ اور وزیراطلاعات مریم اورنگزیب سمیت اہم پارٹی رہنماؤں کے اجلاس کی صدارت کی جس کےبعد وزیرداخلہ رانا ثنااللہ اور وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے نام لیے بغیر عادل راجہ کیخلاف کارروائی کا عندیہ دیا۔

وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ”وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر حکومت نے PTI کے حامی ان مجرم بھگوڑوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے جو اندرون و بیرون ملک بیٹھ کر قومی اداروں اور ان کے سربراہ کے خلاف مذموم بھارتی ایجنڈا چلا رہے ہیں۔ پاکستان دشمن مہم کی مذمت کرتے ہیں، ان زبانوں کو لگام ڈالیں گے“۔

وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی ملتے جلتے ٹوئٹ میں لکھاکہ”سائیفر، امریکی سازش دفن،اب عمران کے قتل کی من گھڑت کہانی مضحکہ خیز ہے۔ فارن ایجنٹ باہر بیٹھے بگھوڑے ایجنٹوں کے ذریعے سازش کروا رہا ہے،پاکستان دشمن ایجنڈہ بے نقاب ہو چکا۔فارن فنڈنگ کیوں ہوئی، معیشت کی تباہی، تقسیم، شہداء کے خلاف مہم اس کے غلیظ ذہن کے ثبوت ہیں“۔

متعلقہ تحاریر