عمران خان نے پورے ملک میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کا مطالبہ کردیا
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ ، نئی حکومت ہی ملکی مسائل کو حل کرسکتی ہے ، ملک میں نئے انتخابات سے ہی سیاسی استحکام آئے گا۔
سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پورے ملک میں انتخابات کا مطالبہ کردیا ، کہتے ہیں دو صوبوں کی بجائے پورے ملک میں ایک ساتھ انتخابات کرائے جائیں۔ حکمرانوں میں عقل ہے تو 60 فیصد کی بجائے پورے ملک میں انتخابات کرا دیں۔ مشکل وقت سے نکلنے کے لیے ہمیشہ قربانیاں دینا پڑتی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج پورے پاکستان میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنان کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا جو بھی اگلی حکومت آئے عوام اور اداروں کو اس کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا ، ہمیں وہ قدم اٹھانا پڑیں گے جو پہلے کبھی کسی نہیں اٹھائے۔
یہ بھی پڑھیے
جنہوں نے مجھے تحفظ دینا ہے انہیں سے میری جان کو خطرہ ہے ، عمران خان
زرداری کا وزیراعظم کو الیکشن التوا میں ڈال کر توہین عدالت سے باز رہنے کا مشورہ
سربراہ تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت قرض ملنے پر خوشیاں مناتی ہے ، ملک کا علاج قرضوں سے نہیں ، اخراجات کم کرنے سے ہوگا۔ انقلابی اقدام اٹھانے کے لیے سب اداروں کو ملکر کام کرنا ہوگا۔
پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے ہمیں ملکی دولت میں اضافہ کرنا ہوگا۔ ایکسپورٹ کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو ہٹانا ہوگا ، جب تک سرمایہ کاری نہیں آئے گی ملکی دولت میں اضافہ نہیں ہوگا۔ آئی ٹی کی ایکسپورٹ کو بڑھانا ہوگا۔ موجودہ حکومت نے آئی ٹی ایکسپورٹ کو بالکل ختم کردیا ہے۔ مشکل وقت سے نکلنے کے لیے سب کو متحد ہونا ہوگا۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہمیں ملک سے جنگل کے قانون کو ختم کرنا ہوگا ، نئی حکومت کے آنے سے عوام میں اعتماد آئے گا ، نئی حکومت ہی ملکی مسائل کو حل کرسکتی ہے ، ملک میں نئے انتخابات سے ہی سیاسی استحکام آئے گا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں سب سے بات کرنے کیلئے تیار ہوں سب سے سمجھوتہ کرنے کو تیار ہوں، عوام اوراداروں کوساتھ کھڑا ہونا پڑے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اگلے ہفتے انتخابی مہم کا پہلا جلسہ کررہا ہوں ، دو ہفتے تک تمام حلقوں کے امیدواروں کو ٹکٹ دے دوں گا، جو بھی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرے گا اسے پارٹی سے نکال دیا جائے گا ، ٹکٹ خود بانٹوں گا جنہیں نہ ملے بلدیاتی الیکشن میں دے دوں گا ، ٹکٹ نہ ملنے پر جو مخالفت میں کھڑا ہوگا پارٹی سے نکال دوں گا۔
پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آگے جو حالات ہیں سب کو ملکر اس کا مقابلہ کرنا پڑے گا، ان لوگوں کو 30 سال سے جانتا ہوں معیشت نہیں سنبھال سکیں گے، پی ڈی ایم جماعتیں اوران کے سہولت کار الیکشن کرانے سے ڈر گئے۔ دشمن بھی ملک کے ساتھ وہ نہ کرے جو ان جماعتوں نے کیا۔