ن لیگ آڈیو لیکس کے ذریعے زمان پارک کو چکلا ثابت کرنے کی کوششوں میں مصروف

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مبینہ آڈیو کو لیکس کرنا کا مقصد زمان پارک اور پی ٹی آئی کی خواتین کو بدنام کرنا ہے۔

گذشتہ روز مزید دو مبینہ آڈیوز لیکس سوشل میڈیا کی زینت بنی رہیں ، پہلی مبینہ آڈیو ڈاکٹر یاسمین راشد اور پی ٹی آئی ورکر نوشین کی ہے جبکہ دوسری مبینہ آڈیو رہنما تحریک انصاف سمیرا اور پی ٹی آئی کی چیف آرگنائزر شنیلہ علی کی ہے۔ بنیادی طور پر یوں لگتا ہے کہ ن لیگ اور اس کی قیادت آڈیو لیکس کرکے زمان پارک کو چکلا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔

پی ٹی آئی کی سینئر رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد اور پی ٹی آئی ورکر نوشین کی مبینہ آڈیو کا اسکرپٹ

پی ٹی آئی کارکن نوشین: ڈاکٹر صاحبہ آپ سے ڈسکشن کرنی تھی لیڈیز کو رات گئے تک زمان پارک میں نہیں رکنا چاہیئے-

پی ٹی آئی کارکن نوشین: یہ آتی ہی شام کو ہیں ، دن کو آتی ہی نہیں اور پھر یہ ساری رات 1 ڈیڑھ 2 بجے تک مردوں کے خیموں میں گھسی رہتی ہیں، میں نے آج ان کی حوصلہ شکنی کی تو میرے خلاف محاذ بنا دیا گیا-

پی ٹی آئی کارکن نوشین: آپ نے کہا تھا ناکہ 10 بجے کے بعد عورتیں نا رکیں۔

ڈاکٹر یاسمین راشد: اگر وہ رکیں تو اپنے رسک پر رکیں ، ہماری طرف سے نہ رکیں ، اس کے باوجود بھی رکتی ہیں تو کوئی مسئلہ ہوا تو ان کا ہو گا آپ نے تو ان کو روکا اور پیغام پہنچا دیا اس کے باوجود کوئی مسئلہ ہوا تو وہ خود ذمہ دار ہوں گی-

یہ بھی پڑھیے

شاندانہ گلزار نے عورت مارچ کو عورتوں کیلیے باعث شرمندگی قرار دیدیا

پی ٹی آئی کارکن نوشین: دن میں کوئی ڈیوٹی نہیں دیتا سب کو ایٹریکشن ہوتی ہے کہ رات کو جائیں۔

ڈاکٹر یاسمین راشد: چھوڑو ان کو جو جس وقت آنا چاہے آئے عورتیں جب چاہیں آئیں تھوڑی بہت عورتیں دن کو بھی ضرور ہونی چاہیئں-

پی ٹی آئی کارکن نوشین: تھوڑی ہوتی ہیں نا آپا کوئی تھوڑا بہت ڈسپلن بھی کرنا ہے کہ نہیں۔

ڈاکٹر یاسیمن راشد: جو کرتی ہیں کرنے دو بیٹا ، بس تم اتنی مہربانی کرنا کہ ان کے پاس حاضری لگوا دیا کرو، تم چھوڑو فکر نا کرو ، جو جس وقت آنا چاہے آئے، تم میری طرف سے انہیں تسلی دے دینا کہ میں حاضری لگانے آئی ہوں اور تم لوگوں کے ساتھ ہوں-

رہنما تحریک انصاف سمیرا اور چیف آرگنائزر شنیلہ علی کی مبینہ آڈیو لیک کا اسکرپٹ

تحریک انصاف کی دو خواتین کی مبینہ آڈیو لیک ہوگئی جس میں انہیں عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کے بارے میں گفتگو کرتے سنا جاسکتا ہے۔ وائرل ہونیوالی آڈیو میں مبینہ طور پر تحریک انصاف کی رہنماء سمیر ا اور چیف آرگنائزر شنیلہ علی گفتگو کررہی ہیں۔

چیف آرگنائزر شنیلہ علی: مجھے اپنی زندگی سے پیار ہے، لیکن میں جاتی ہوں زمان پارک تو وہ کہتے ہیں فلانی فلاں کے ساتھ سوتی ہے یہ اس کو سروسز دیتی ہے یہ اس کی فلانی ہے میں سوچتی ہوں کہ یہ کون لوگ ہیں ، یہ کیا زندگی ہے بھاگو یہاں سے بس، واقعی ۔ آپ جاتے ہیں ملک کا بھلا کرنے کے لیے سارے ۔ ۔ ۔ اکٹھے ہوکر ایک دوسرے  کی کردار کشی کرتے ہیں ،خیر، آپ کیسی ہیں؟

رہنما تحریک انصاف سمیرا: میں ٹھیک ہوں، اللہ کا شکر، میری آج سعدیہ سے بات ہوئی کہتی تھی، کہاں غائب ہو لڑکی ، میرا دل نہ دکھاﺅ، میرا دل نہ توڑو ، کہہ رہی تھی میں ایسے نہیں ہونے دوں گی۔ میں نے کہا سعدیہ آنٹی، فی الحال یہی لگ رہا ہے ایسے ہی ٹھیک ہے۔

چیف آرگنائزر شنیلہ علی: میں ایک بات بتاؤں سچ بتاؤں، سکون سے اپنی زندگی گزارو اور اپنے بچے پالو اور اپنے میاں کو ٹائم دو اور اپنے پیسے کماؤ، یہ کتے کے بچے سارے اتنے بڑے بہن چود ہیں، ان کی اتنی اوقات نہیں کہ ان کی وجہ سے اپنے گھر کا سکون برباد کریں۔

واضح رہے کہ مذکورہ مبینہ آڈیو لیکس کے بعد رہنما ن لیگ طلال چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں کہنا تو نہیں چاہ مگر ایسے لگتا ہے کہ زمان پارک کو چکلا بنا کر رکھا ہوا ہے۔

اس طرح سے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما ن لیگ عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ پتا کیا جائے کہ زمان پارک میں کیا چل رہا ہے ، خواتین کے ساتھ ہونےوالی بدتمیزی کو روکا جانا چاہیے۔

تاہم اس قضیے پر تبصرہ کرتے ہوئے سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان مبینہ آڈیوز کو لیک کرنے کا ایک ہی مقصد دکھائی دے رہا ہے اور وہ یہ کہ پی ٹی آئی کو بدنام کرنا اور پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی کے سربراہ کے گھر کو چکلا ثابت کرنا ہے۔

متعلقہ تحاریر