کیا مریم نواز عمران خان کی بارہویں کھلاڑی بن گئیں؟

سیاسی تجزیہ کاروں نے مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر کو مشورہ دیا ہے کہ آپ بولنے سے پہلے سوچ لیا کریں ، کیونکہ یہ سوشل میڈیا کا دور ہے ، بات نکلے گی تو دور تک جائے گی۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر اور چیف آگنائزر مریم نواز نے چیئرمین تحریک انصاف کو ڈرپوک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کبھی تم نے نواز شریف کو بیماری کے پیچھے چھپتا ہوا دیکھا ہے۔ مریم نواز کے  بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی صحیح کی ٹرولنگ ہورہی ہے جبکہ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے اس بیان سے ایسا لگتا ہے کہ مریم نواز عمران خان کی ٹیم کے بارہویں کھلاڑی کے طور پر کھیل رہی ہیں۔

گذشتہ روز شیخوپورہ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا اگر تم نے چوری نہیں کی تو تلاشی دینے سے ڈرتے کیوں ہو۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان کوئی پبلک لمیٹڈ کمپنی نہیں جو ڈیفالٹ ہوکر دوبارہ کھڑا نہ ہوسکے، آصف زرداری

شاندانہ گلزار نے عورت مارچ کو عورتوں کیلیے باعث شرمندگی قرار دیدیا

عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ 72 سالہ بزرگ چوریاں کرسکتا ہے تو جیل بھی جاسکتا ہے ، کیا کبھی تم نے نواز شریف کو بیماری کا بہانہ بنا کر اس کے پیچھے چھپتے ہوئے دیکھا ہے؟ اگر بہادری نہیں آتی تو تھوڑی سے بہادری نواز شریف سے ہی ادھار لے لیتے۔

مریم نواز کے بیان کو لے کر ناقدین نے سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصروں کے انبار لگا دیئے ہیں۔

مہر حمزہ نامی ٹوئٹر صارف نے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ” انتظار کی گھڑیاں ختم۔ ڈرامہ سیریل ہم سب بیمار ہیں کا دوسرا سیزن بہت جلد آ رہا ہے۔ کیونکہ خان واپس آ رہا ہے۔”

افشاں گوہر نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ "نہیں دیکھا کیونکہ وہ تو لندن بھاگ گیا جھوٹے میڈیکل سرٹیفیکیٹ پر۔”

اٹس می نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ "یہ پاگل واگل تو نہیں ہو گئی کیا۔؟”

وفا گزیدہ نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ "مریم صفدر تو خان صاحب کی ایجنٹ ہے جو پٹواری لیگ کی جڑیں کاٹ رہی ہے۔”

مفادل نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ "پی ٹی آئی کی 12ویں کھلاڑی۔”

یہ اور اس کے لامحدود تنقیدی تبصرہ کا سلسلہ جاری ہے تاہم سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سمجھ نہیں آرہی کہ مریم نواز صاحبہ نواز شریف پر تنقید کررہی تھیں یا عمران خان پر۔ کیونکہ ان کے والد گذشتہ ساڑھے تین سالوں سے بیماری کا بہانہ بنا کر لندن میں بیٹھے ہیں اور ان کی بیماری ہے کہ ٹھیک ہونے پر ہی نہیں آرہی۔ ہمارا مشورہ ہے کہ مریم نواز بولنے سے پہلے سوچ لیا کریں کیونکہ منہ سے نکلے ہوئے الفاظ تیر کی طرح ہوتے ہوئے ہیں جو لاکھ کوشش کے باوجود واپس نہیں ہوسکتے۔ اور یہ تو دور بھی سوشل میڈیا کا ہے۔

متعلقہ تحاریر