لیگی رکن اسمبلی قیصر احمد شیخ کا حکومتی ناکامی کا اعتراف، ڈار کی جگہ لینے کو تیار

نہ صرف عام آدمی بلکہ سرمایہ کار، ملرز، صنعتکار اور تاجر بھی حکومت کی معاشی  ٹیم کی غلط  پالیسیوں سے متاثر ہورہے ہیں، مشاورت کا فقدان مسائل کی اصل وجہ ہے، معاملات سلیکٹڈ نمائندوں سے لیکر الیکٹڈ نمائندوں کو دیے جائیں، سابق چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ

چنیوٹ سے 3 مرتبہ منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی قیصر احمد شیخ نے معیشت کی بحالی اور مہنگائی کے خاتمے میں حکومتی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی جگہ لینے پرآمادگی ظاہر کردی۔

کئی سال تک قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین  رہنے والےرکن قومی اسمبلی  قیصر احمد شیخ نے جمعے کو میڈیاسے گفتگو میں کہا کہ  ایسا لگتا ہے کہ مالی معاملات اب اسحاق ڈار کے قابو سے باہر ہو گئے ہیں، جیسا کہ صورتحال سے ظاہر ہور ہا ہے کہ ملک  دیوالیہ ہونے کی طرف بڑھ رہا ہے، جب کہ حکومت اپوزیشن سے نمٹنے اور ان کے خلاف مقدمات بنانے میں مصروف ہے۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت نے بجلی صارفین ، برآمدی شعبے اور کسانوں کے لیے بجلی مزید مہنگی کردی

چائنا سے قرض ملنے کے بعد ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں معمولی اضافہ ہوگیا  

 قیصر احمد شیخ  نے کہا کہ حکومت عوام سے اپنے وعدے کے مطابق معیشت کو بحال کرنے اور مہنگائی اور بے روزگاری پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے۔فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عرفان اقبال شیخ کی طرف سے انہیں لکھے گئے خط کا حوالہ دیتے ہوئے قیصر احمد شیخ نے کہا کہ پوری تاجر برادری ان کی طرف دیکھ رہی ہے کہ وہ معیشت کی بحالی کے لیے قائدانہ کردار ادا کریں۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ نہ صرف عام آدمی، ملک کا متوسط ​​اور غریب طبقہ بلکہ سرمایہ کار، ملرز، صنعتکار اور تاجر بھی حکومت کی معاشی  ٹیم کی غلط  پالیسیوں سے متاثر ہورہے ہیں۔

انہوں نے معاشی بحران کا ذمہ دار مشاورت کے فقدان کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اتحادیوں نے منتخب پارلیمانی شراکت داروں کو اعتماد میں نہیں لیا اور یہ فیصلہ سازی صرف چند  غیر منتخب افراد تک محدود ہے۔

 انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 مہینوں میں پارلیمانی پارٹی کا ایک بھی اجلاس نہیں ہوا، اب وقت آگیا ہے کہ اہم دفاتر اور وزارتیں منتخب نمائندوں کو دی جائیں جو  سلیکٹڈ نمائندوں  سے بہتر خدمات انجام دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ”میں نے وزیر اعظم پاکستان کو بھی پیغام بھیجا ہے اور انہیں معیشت کی خراب حالت سے آگاہ کیا ہے , مجھے عہدے، دولت یا پروٹوکول کی کوئی ہوس نہیں ہے، بلکہ صرف کاروباری برادری کی حمایت کے ساتھ ملک کو بحرانوں سے نکالنا چاہتا ہوں “۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں اور ملک کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ایک جامع مکالمہ ہی بحرانوں سے نکلنے کا واحد راستہ ہے۔انہوں نے کہاکہ” میں بطور تاجر رہنما   50 سال کا تجربہ رکھتا ہوں ،میں کے سی سی آئی کا صدر رہا ہوں اور مجھے تاجر برادری کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ میں ملک کی خدمت کرنے کی خواہش رکھتا ہوں اور وزیر خزانہ کے طور پر ایک موزوں متبادل ہوں “۔

متعلقہ تحاریر