کل دوپہر دو بجے لاہور ریلی کو خود لیڈ کروں گا، عمران خان کا بڑا اعلان

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے اب میں اس مقام پر پہنچ گیا ہوں کہ اب میں نے کسی کی نہیں ماننی خون کے آخری قطرےتک ان کا مقابلہ کروں گا۔

چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے فخر ہے کہ میرے پاس جنونی اور نظریاتی کارکن ہیں، ساتھ کھڑے ہونے پر اپنے کارکنوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، کارکنان سردی گرمی میرے ساتھ کھڑے رہے۔ ہمارے کارکن ظل شاہ کو شہید کردیا گیا ، وہ ایک اسپیشل چائلڈ تھا۔ عمران خان نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کل دوپہر دو بجے پاکستان تحریک انصاف کی ریلی لاہور سے نکلے گی جس کی قیادت میں خود کروں گا۔ 

ان خیالات کا اظہار چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے کارکنان کو خدشہ تھا کہ یہ لوگ مجھے اغواء کرلیں گے ، جیسے انہوں نے اعظم سواتی کو رات کے اندھیرے میں اغواء کیا اور پھر اسے تشدد کا نشانہ بنایا ، اس لیے وہ میرے ساتھ کھڑے رہے ، لیکن آج میری گفتگو کا فوکس ظلِ شاہ ہے جسے شہید کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب میں الیکشن قریب آتے ہی لیگی قیادت کا نوازشریف کی جلد وطن واپسی کا دعویٰ

لندن میں بیٹھا بھگوڑا شخص مجھے جیل میں دیکھنا چاہتا ہے، عمران خان

عمران خان کا کہنا تھا میں ہر صبح فجر کے وقت ایک شخص کی آواز سنتا تھا ، جو میرا نام پکارتا تھا ، میں پوچھتا تھا کہ یہ کون شخص ہے؟ تو بتایا جاتا کہ یہ ظلِ شاہ ہے۔ پھر جب سے اسے شہید کیا گیا ہے ، اس کے بعد سے میں مسلسل اس کی ویڈیو دیکھ رہا ہوں ، اسلام آباد دھرنے میں ہمارے چار سے پانچ کارکن شہید ہوئے ، 25 مئی کو ہمارے اور ظلم کیا گیا ، فیصل آباد مین 11 سالہ بچے کو پولیس نے گرفتار کرلیا کہ اس کا باپ نہیں ملا تھا ، 70 سال کی ہماری ایم پی اے کو گھسیٹا گیا جس کی وجہ سے انہیں کمر کا درد مستقل ہو گیا، مگر 26 سال کی سیاست میں جو تکلیف مجھے ظلِ شاہ کی موت کی ہوئی ہے کسی اور موت کی شائد اتنی نہیں ہوئی ، وہ ایک ملنگ شخص تھا ، اس کے والد نے مجھے بتایا کہ وہ ایک اسپیشل چائلڈ تھا ، 25 مئی کو پولیس والوں نے مار مار کے اس کا بازو توڑ دیا تھا ، وہ کبھی کسی کے ساتھ برا نہیں کرتا تھا ، وہ ایک جنونی اپنی دنیا میں رہنے والا آدمی تھا ، پولیس نے اسے تشدد کرکے ہلاک کردیا اور اس کے لاش ایک سڑک پر ملی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارا ایک پارٹی کارکن اس کی لاش سڑک سے اٹھا کر سروسز اسپتال لے کر گیا ، اس کے بعد اس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آتی ہے ، میرا ذہن تسلیم نہیں کرتا کہ یہ کس طرح کے درندے تھے جنہوں نے اتنا تشدد کیا ، جس شخص نے یہ سب کرایا ہے وہ ذہنی مریض ہے ، 60 جگہوں پر تشدد کے نشانات تھے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ آج جو پریس کانفرنس میں نے دیکھی ، ایک زرداری جیسے مجرم کا بغل بچہ تھا ، جو پریس کانفرنس کررہا تھا ، وہ دیانتدار اور ایماندار آدمی نہیں جو پریس کانفرنس کررہا تھا ، ہمارے خلاف اس کے ذہن میں کتنا زہر ہے اس لیے اسے نگراں وزیراعلیٰ بنایا گیا۔ اس کے ساتھ پریس کانفرنس میں آئی جی پنجاب تھا ۔ آئی جی پنجاب اور سی سی پی او جیسے لوگ پولیس کا بدنام کرتے ہیں۔ ان کی وجہ سے پنجاب پولیس بدنام ہے۔ نگراں وزیراعلیٰ اور آئی جی پنجاب کی پریس کانفرنس انتہائی شرم ناک تھی ، ان کو شرم نہیں آئی ، یہ لوگوں کو انسان نہیں سمجھتے۔

پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جب ظل شاہ کو قتل کیا گیا تو مجھے پر 302 کا مقدمہ قائم کردیا گیا ، آج پریس کانفرنس میں کہتے ہیں کہ حادثہ ہوا ہے۔ آئی جی کو شرم آنی چاہیے کہ کارکن بھی ہمارا مارا گیا اور مقدمہ بھی ہم پر بنا دیاگیا۔ خواجہ آصف کے بیان پر شہباز گل کو گرفتار کیا گیا تھا ، شہباز گل سے کہوں گا کہ خواجہ آصف کے خلاف مقدمہ درج کرائے۔ خواجہ آصف کو بھی وہ سزا ملے جو شہباز گل کو دی گئی تھی۔ تمام ثبوت ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا جو کہتے ہیں کہ حادثہ ہوا ہے وہ مریم نواز کی آڈیو سن لیں ، قتل کا پرچہ مجھ پر ہوا اور آج کہا جارہا ہے کہ حادثہ ہوا تھا۔

عمران خان کا کہنا تھا میرا مطالبہ ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ظل شاہ کے قتل کی انکوائری کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے ، الیکشن کمیشن نگراں وزیراعلیٰ پنجاب ، آئی جی پنجاب ، سی سی پی او سے استعفے لے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کل لاہور سے دوبارہ انتخابی ریلی شروع کرنے کا اعلان کرتا ہوں ، کارکنان تیاری کر لیں، کل دو بجے دوپہر نکلنے والی ریلی کی قیادت میں خود کروں گا ، اب میں اس مقام پر پہنچ گیا ہوں  کہ مجھے ان سے کوئی خوف نہیں ہے ، اور اب میں نے کسی کی بھی نہیں ماننی ، خون کے آخری قطرےتک ان کا مقابلہ کروں گا۔

متعلقہ تحاریر