مولانا محمد اقبال نے عامر میر کے دعوؤں کی تردید کردی

مولانا محمد اقبال نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ان کا کسی عسکریت پسند تنظیم سے کوئی تعلق نہیں اور وہ 28 اکتوبر 2022 سے پاکستان تحریک انصاف کے کارکن ہیں۔

پنجاب کی نگراں حکومت کے دعوؤں کے برعکس مولانا محمد اقبال کا تردیدی بیان سامنے آگیا ہے ، نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ زمان پارک میں عسکریت پسند موجود ہیں جن کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔

یہ اعلان پنجاب کے نگراں وزیر اطلاعات عامر میر کے اس دعوے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے کہ حکام کو اطلاع ملی تھی کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی لاہور میں زمان پارک کی رہائش گاہ پر خیبرپختونخوا (کے پی) کے لوگ موجود ہیں، جو عسکریت پسند ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

موجودہ کرپٹ حکومت کے پیچھے آرمی چیف کھڑے ہیں، عمران خان کا امریکی ٹی وی کو انٹرویو

عمران خان کو عدالت بلائے تو ٹانگ ٹوٹی کے بہانے جلسے کے لیے تیار، مریم نواز

گزشتہ روز پریس کانفرنس کرے ہوئے عامر میر کا کہنا تھا کہ زمان پارک میں عسکریت پسند موجود ہیں جن کا تعلق تحریک نفاذ شریعت محمدی (TNSM) سے ہے اور وہ وہ مولانا صوفی محمد مرحوم کے رائٹ ہینڈ ہیں۔

عامر میرنے دعویٰ کیا تھا زمان پارک میں ایک ایسے شخص کی شناخت ہوئی ہے جو 8 سال سے جیل میں تھا اور اب اس نے سیاسی پارٹی کو جوائن کرلیا ہے۔

تاہم اب مولانا محمد اقبال نے ایک ویڈیو بیان میں کسی بھی کالعدم تنظیم سے تعلق یا رابطے کی واضح طور پر تردید کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف کا کارکن ہے اور پارٹی کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج میں شامل ہونے آئے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ 28 اکتوبر 2022 سے پی ٹی آئی کے کارکن ہیں اور ان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔

ویڈیو پیغام میں محمد اقبال نے کہا کہ میں حکومت کے خلاف کسی سرگرمی کا حصہ نہیں ہوں لیکن تحریک انصاف کے کارکن کی حیثیت سے عمران خان کی حمایت کے لیے زمان پارک گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کے دعوے بے بنیاد ہیں۔

متعلقہ تحاریر