مریم نواز کی خواتین کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرکے لسانیت کو ہوا دینے کی کوشش

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے مریم نواز ویڈیو شیئر کرکے لسانیت کو ہوا دے رہی ہیں ، اگر ایسا ہے تو پھر یہ انتخابات میں ووٹ مانگنے کے لیے خیبرپختونخوا میں کیسے جائیں گیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے لاہور زمان پارک کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے جس میں دو خواتین پختونوں کو طالبان سے جوڑ رہی ہیں ، سماجی حلقوں اور سوشل میڈیا صارفین نے مریم نواز کی سخت سرزنش کی ہے ، جبکہ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے اگر مریم نواز صاحبہ لسانیت کو ہوا دینا چاہ رہی ہیں ، پختونوں کو دہشتگرد ثابت کرنا چاہتی ہیں تو کسی منہ سے خیبر پختونخوا میں ووٹ مانگنے جائیں گی۔

مریم نواز کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں دونوں خواتین کو پولیس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

اینکر پرسن منصور علی نے مریم نواز کے منہ سے جنرل باجوہ کیخلاف سچ اگلوا دیا

عمران خان کو سیاست نہیں کرنی چاہیے وہ اس میدان کا کھلاڑی نہیں، مولانا فضل الرحمان

خواتین کا کہنا تھا ہمیں بہت خوشی ہے جو پولیس نے یہاں آپریشن کیا ہے ، پولیس نے ہمیں نجات دی ہے ، خواتین کا کہنا تھا ہم بہت تنگ آئے ہوئے تھے ، ہم تو نہ گھر سے نکل سکتے تھے ، نہ کہیں آجا سکتے ہیں ، سب کچھ بند ہوا ہے۔

ایک خاتون کا کہنا تھا میں کالج میں پڑھاتی ہوں ، میں پڑھانے نہیں جاسکتی ، ہم یہاں کے رہائشی ہیں۔ ان کا کہنا تھا ہم کو اکتوبر سے پریشانی کا سامنا ہے۔

ویڈیو بنانے والے شخص نے سوال کیا آپ آپریشن کے بعد کیسا محسوس کررہی ہیں؟ جو پر دونوں خواتین نے یک زبان ہو کر کہنا تھا ہم بہت خوش ہیں ، ہم آئی جی سے بہت خوش ہیں۔ جو لوگ یہاں گھوم پھر رہے تھے ہم ان سے بہت پریشان تھے۔ تاہم آج سکون ہے۔ پولیس والوں نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ پولیس والوں نے اپنی جانوں کی پرواہ نہیں کی۔

ویڈیو بنانے والے شخص نے پھر سوال کیا کہ کس قسم کے لوگ تھے جو آپ نے دیکھے تھے؟ جس پر خواتین کا کہنا تھا جتنے بھی لوگ ہمارے دروازے کے پاس کے گزرتے تھے وہ پشتو بولتے تھے ، ٹیچر خاتون کا کہنا تھا مجھے تو طالبان جیسے دکھائی دیتے تھے۔ یہ لوگ ہمارے ایریا اور لاہور کے نہیں تھے۔

جیو نیوز کی سابقہ رپورٹر ازبہ عبداللہ نے مریم نواز کی شیئر کی گئی ویڈیو کا جواب دیتے ہوئے اس خاتون کا کچا چھٹا کھول کر رکھ دیا ہے جو خود کو ٹیچر کہہ رہی تھیں۔

ازبہ عبداللہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” وائرل انٹرویو میں خاتون نے کہا کہ مجھے تو زمان پارک آئے لوگ طالبان سے لگتے تھے جو پشتو سپیکنگ تھے یہ کہہ کر اس عورت نے لسانیت کو ہوا دی ہے۔ یہ جہالت کی ٹوکری NCA لاہورمیں انٹیرئیر ڈیزائن کے ماسٹرز پروگرام کو پڑھاتی ہے۔ نام ماہ رخ بٹ:کالج اسکو فوراً نکالے یہ پشتون طلبا و طالبات کیلئے خطرہ ہے۔”

متعلقہ تحاریر