جھوٹوں کی شہزادی مجھے جیل میں دیکھنا چاہتی ہے، عمران خان

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ پاکستانی قوم مجھے 50 سال سے جانتی ہے ، کبھی قانون نہیں توڑا ، مجھ پر غداری  سمیت 96 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، مجھ پرطکیس وہ لوگ کر رہے ہیں جو خود مجرم ہیں۔

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ یہ لوگ مجھے قتل کرنا چاہتے تھے یا پھر اسلام آباد سے پکڑ کر بلوچستان لے جانا چاہتے تھے ، میری غیرموجودگی میں گزشتہ روز زمان پارک والے گھر کو لوٹا گیا، میرے گھر کے تالے توڑے گئے، قوم سے پوچھتا ہوں کہ میرا جرم کیا ہے۔؟

ان خیالات کا اظہار چیئرمین تحریک انصاف نے آج پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور رہنماؤں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پو لیس سے پوچھنا چاہتا ہوں دین میں چادر چاردیواری کا کیا حکم ہے، پتہ  تھا میں گھر میں نہیں ہوں سرچ وارنٹ کے بغیر دروازہ توڑ کر گھسے، اگر آپ کے گھر میں ایسا کچھ ہو تو آپ پر کیا گزرے گی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ عدالت نے کہا عمران خان کے گھر تفتیش کیلئے ایک ان کا ایک آپ کا بندہ جائے گا، انچارج انویسٹی کیشن آفیسر کیساتھ میرے گھر آنا تھا، لاہور ہائیکورٹ کے حکم کو چھپا کر انسداد دہشتگردی عدالت گئے، کس قانون  کے تحت میرے گھر آئے، چیزیں لوٹ کر لے گئے، ان کو شرم  نہیں آئی کہ خاتون اکیلی ہے، شوہر گھر پر نہیں ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم مجھے 50 سال سے جانتی ہے ، کبھی قانون نہیں توڑا ، مجھ پر غداری  سمیت 96 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، مجھ پرطکیس وہ لوگ کر رہے ہیں جو خود مجرم ہیں۔

پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا قوم ان کے جرائم کے بارے میں جاننا چاہتی ہیں تو گو گل پر دیکھ لے، نواز شریف کی چوری کا عالمی اخبارات اور کتابوں میں ذ کر ہے، آصف زرداری کو مسٹر ٹن  پرسینٹ کا خطاب دیا گیا۔

تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ لوگ مجھے راستے سے ہٹانا چاہتےہیں ، مجھ  پر قاتلانہ حملہ کرایا گیا، 25 مئی واقعہ کے ذمہ داروں کو پنجاب میں لگا دیا گیا، ان لوگوں کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے کسی طرح الیکشن نہ ہوں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ انتخابی مہم شروع کرنے لگے تو دفعہ 144 نافذ کر دی گئی، مجھے پتہ تھا یہ لوگ ہمیں مشتعل کرنا چاہتے ہیں، انتخابی ریلی پر شیلنگ کی گئی ، ایسے ہتھکنڈوں کا مقصد انتخابات ملتوی کرانا تھا۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ یہ 37 ضمنی انتخابات میں سے 30 میں ہار گئے، دوسرے دن میچ کی وجہ سے ریلی کی اجازت نہیں دی گئی، ہم نے تیسرے روز لاہور کی تاریخی ریلی نکالی تو یہ ڈرگئے۔

چیئرمین  پی ٹی آ ئی عمران خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں پیش ہونے سے کبھی انکار نہیں کیا، گزشتہ روز بھی تیار تھا، مجھے پتہ تھاکہ جیل میں ڈالیں گے یا قتل کر دیں گے، ٹول پلازہ پہنچا تو کوئی شک نہیں تھا کہ ان کی نیت کیا ہے، انہوں نے پورا موٹر وے بند کر دیا تھا ، پلان تھا کہ اکیلے جوڈیشل کمپلیکس لے کر جانا تھا، مجھے قتل کرنا تھا یا وہیں سے پکڑ کر بلوچستان لے جانا تھا۔

سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ لوگ آرام سے چل رہے تھے سامنے سے شیلنگ شروع ہو گئی، یہ اشتعال دلا رہے تھے کسی طرح سے یہ کچھ کریں پھر ایکشن لیں، مجھے پتہ تھا اگر عدالت نہ پہنچا تو پھر وارنٹ نکال دیں گے، عدالت کے قریب پہنچا تو کنٹینرز تھے، شیلنگ پھر شروع ہو گئی، عدالت کے دروازے پر پہنچا تو وہاں آدھے گھنٹے تک کھڑا رہا۔

مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جھوٹوں کی شہزادی کا مقصد تھا کسی طرح مجھے راستے سے ہٹا دو، یہ لندن پلان اور لیول پلئنگ فیلڈ ہے، کل اسلام آباد میں لوگوں کا جذبہ دیکھا ان میں کوئی خوف نہیں تھا۔

متعلقہ تحاریر