ایچ آر سی پی کی بغاوت کے مقدمے میں علی امین گنڈا پور کی گرفتاری کی مذمت
جب لاہور ہائیکورٹ اس نوآبادیاتی قانون کو کالعدم قرار دے چکی ہے، ایسے میں علی امین گنڈا پور کی پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 124اے کے مقدمے میں گرفتاری افسوسناک ہے، انسانی حقوق کمیشن
انسانی حقوق کمیشن پاکستان نے تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پور کی غداری کے مقدمے میں گرفتاری کو افسوسناک قرار دے دیا۔
کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خاص طور پر جب لاہور ہائیکورٹ اس نوآبادیاتی قانون کو کالعدم قرار دے چکی ہے،ایسے میں علی امین گنڈا پور کی پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 124اے کے مقدمے میں گرفتاری افسوسناک ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ضمانت قبل از گرفتاری کے باوجود علی امین گنڈاپور کو ڈیرہ اسماعیل خان سے گرفتار کر لیا گیا
علی امین گنڈاپور کی آڈیو لیک، پارٹی رہنما ؤں کو بے شرم کہہ ڈالا
انسانی حقوق کمیشن پاکستان نے علی امین گنڈاپور کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے حکام سیاسی مخالفین کو دبانے کیلیے ایسے افسوسناک ہتھکنڈوں کے استعمال سے باز رہیں۔
HRCP believes that PTI leader Ali Amin Gandapur’s arrest under PPC Section 124-A, the sedition law, is deplorable—particularly when the Lahore High Court has recently struck down this colonial law. pic.twitter.com/CbevVIlHZR
— Human Rights Commission of Pakistan (@HRCP87) April 6, 2023
واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنما نے جمعرات کو پشاور ہائی کورٹ ڈیرا اسماعیل خان بینچ کے گیٹ پر گرفتاری دی تھی۔گزشتہ روز جوڈیشل مجسٹریٹ نے بھکر اور اسلام آباد پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کو 6 روزکے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا تھا۔
تاہم آج اسلام آباد پولیس تھانہ گولڑہ میں درج ایک اور مقدمے میں گنڈا پور کو لینے کے لیے ڈیرہ اسماعیل خان کی عدالت پہنچی۔جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کو اسلام آباد پولیس کے حوالےکرنے کا حکم جاری کیا، عدالتی فیصلے پر پی ٹی آئی رہنما کے وکیل نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے دوبارہ رجوع کیا اور ان کی گرفتاری اور اسلام آباد منتقلی پر پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا۔
پولیس پی ٹی آئی رہنما کو سینٹرل جیل ڈی آئی خان سے لیکر اسلام آباد روانہ ہو گئی، علی امین گنڈا پور کو اسلام آباد پہنچتے ہی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔