عمران خان نے 14 مئی کے بعد قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی حکومتی تجویز مسترد کردی
رہنما تحریک انصاف اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں عوام بڑی تحریک کیلئے تیار ہو جائیں، تحریک کا آغاز کل لاہور، اسلام آباد اور پشاور میں ریلی سے ہو رہا ہے، اس کا نقطہ عروج ایک تاریخی لانگ مارچ ہو گا۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 14 مئی کے بعد بجٹ پیش کرنے اور اسمبلیاں تحلیل کرنے کی حکومتی پیش کش کو مسترد کردیا جبکہ پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اگر مذاکرات ناکام ہوتے ہوتے ہیں تو تحریک انصاف لانگ مارچ کرے گی۔
گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور رہنماؤں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت 14 مئی تک قومی اسمبلی تحلیل کرکے انتخابات کی جانب جاتی ہے تو ہم ایک ساتھ پورے ملک میں انتخابات کی شرط ماننے کیلئے تیار ہیں مگر بجٹ کے بعد اسمبلی تحلیل کرنے کی بات میں بدنیتی نظر آتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
مردم شماری پرتحفظات دھرے رہ گئے، ایم کیوایم اعتماد کا ووٹ دیکر پھر ماموں بن گئی
نواز شریف نے لندن واپسی پر پہلی گفتگو میں سعودی ولی عہد سے ملاقات کا ذکر نہیں کیا
پی ٹی آئی کے سربراہ کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ اگر حکومت بجٹ بجٹ پیش کرنا چاہتی ہے تو انتخابات جیت کر عوامی مینڈیٹ سے آئیں اور بجٹ پیش کریں، اگر آپ نے بجٹ پاس کرنا ہے تو پہلے الیکشن جیتیں اور لوگ آپ کو لوگ مینڈیٹ دیں تو پھر آپ بجٹ بنائیں، جس نے بھی بجٹ بنانا ہے اسکو پہلے الیکشن لڑنا ہوگا کیونکہ وہ سوچ سمجھ کر بنائے گا کیونکہ آئندہ پانچ سال عوام کا سامنا کرنا ہوگا۔
ججز کو مخاطب کرتے ہوئے سربراہ تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ میں پوری قوم کی جانب سے تمام 15 کے 15 ججز سے درخواست کرتا ہوں کہ خدا کے لیے متحد رہیں، یہ تقسیم کرنا چاہتے ہیں اگر ان کی یہ کوشش کامیاب ہوگی اور ملک میں آئین تحلیل ہوگیا جس کی یہ کوشش کررہے ہیں تو پاکستان میں صرف جنگل کا قانون باقی رہ جائے گا اور پھر جو گھوڑے پر بیٹھ کر آئے گا وہ جو قانون چاہے گا بنائے گا۔
تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ یکم مئی کو یوم مزدور کے موقع پر مزدوروں سے اظہار یکجہتی کے لئیے ریلی نکالی جائے گی، لبرٹی چوک سے ناصر باغ تک ریلی کی قیادت خود کروں گا۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر اور سابق وفاقی وزیر فواد حسین چوہدری نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر مذاکرات کی ناکامی اور کامیابی کی صورتحال پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "تحریک انصاف مذاکرات کی کامیابی چاہتی ہے لیکن ناکامی کی صورت میں حکمت عملی مرتب کرلی ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ آئین کو ردی کا ٹکڑا اور عوام کو کیڑے مکوڑے سمجھ لیا جائے اور تحریک انصاف خاموش بیٹھ جائے۔”
تحریک انصاف مذاکرات کی کامیابی چاہتی ہے لیکن ناکامی کی صورت میں حکمت عملی مرتب کرلی ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ آئین کو ردی کا ٹکڑا اور عوام کو کیڑے مکوڑے سمجھ لیا جائے اور تحریک انصاف خاموش بیٹھ جائے مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں عوام بڑی تحریک کیلئے تیار ہو جائیں، تحریک کا آغاز کل…
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 30, 2023
فواد چوہدری نے مزید لکھا ہے کہ "مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں عوام بڑی تحریک کیلئے تیار ہو جائیں، تحریک کا آغاز کل لاہور، اسلام آباد اور پشاور میں ریلی سے ہو رہا ہے، اس کا نقطہ عروج ایک تاریخی لانگ مارچ ہو گا۔”