ن لیگ اور پی ٹی آئی کی توں تکرار میں مذاکرات کی گاڑی ٹریک سے اترنے لگی
عمران کا کہنا ہے کہ مذاکرات کو کامیاب کرنا ہے کہ 14 مئی سے قبل تمام اسمبلیاں تحلیل کیا جائے ، جبکہ خواجہ محمد آصف اور وفاقی وزیر جاوید لطیف نے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کو بےسود قرار دے دیا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے شہباز شریف حکومت کو متنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف آئین اور عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے، انہوں نے کہا کہ آج کے مذاکرات فیصلہ کن ہوں گے، اگر 14 مئی سے قبل تمام اسمبلیاں تحلیل کی جاتی ہیں تو ہم ایک ساتھ ملک میں انتخابات کے لیے تیار ہیں، جبکہ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وفاقی وزیر جاوید لیطف نے کہا دیا ہے کہ مذاکرات صرف وقت کا ضیاع ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے ایسا لگتا ہے کہ مذاکرات بند گلی میں آگئے ہیں۔
یکم مئی یوم مزدور پر پاکستان تحریک انصاف کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ کل ہم نے ان سے مذاکرات میں ایک بات کہنی ہے، اگر 14 مئی سے پہلے آپ اپنی اسملبیاں تحلیل کرتے ہیں، ہم مشترکہ انتخابات کے لیے تیار ہیں، اگر حکومت اس بات پر متفق نہ ہوئی، اور سپریم کورٹ کے حکم کو نہ مانا، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور ججز کے فیصلے کے خلاف گئے، آئین کو توڑا تو تحریک انصاف پاکستان کی سڑکوں پر نکلے گی۔
یہ بھی پڑھیے
عدلیہ کا کام قانون اور آئین کے تحت فیصلہ کرنا ہے، پنچایت لگانا نہیں، خواجہ آصف
سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اگر یہ سمجھ رہے ہیں کہ ہم انتظار کریں گے کہ ستمبر میں انتخابات ہوں تو یہ لوگ غلط فہمی میں نہ رہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اگلے ہفتے سب کو پتا چل جائے گا ، ملک میں آئین ہے یا جنگل کا قانون۔ اگر انہوں نے اسمبلیاں 14 مئی سے پہلے تحلیل نہ کیں تو ہم سپریم کورٹ جائیں گے، قانون کی حکمرانی قائم کرائیں گے۔
دوسری طرف وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا ہے کہ قوم کو انتشار میں مبتلا کرنے والے شخص سے کس بنیاد پر مذاکرات کیے جارہے ہیں ، کسی کے دباؤ میں آکر دہشتگرد ٹولے سے مذاکرات کرنا پاکستان کے دفاع پر سمجھوتا کرنے کے مترادف ہے۔
جاوید لطیف نے کہا ہے کہ کبھی دہشتگردوں کے ونگ ، پیٹرول بم پھینکے والوں ، عالمی قوت کے آلہ کار بننے والوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوتے۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات بالکل بے سود ہیں۔ عمران خان کو لانے کے لیے سہولت کاری ہو رہی ہے۔ میاں محمد نواز شریف کے خلاف سازش کرنے والوں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ن لیگ الیکشن سے نہیں بھاگ رہی مگر اس وقت لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں ہے۔ نواز شریف کے بغیر 2023 کے انتخابات نہیں ہونے دیں گے۔
ادھر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات کو بے سود قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سارا رولا ستمبر کا ہے، عمران خان چاہتا ہے کہ ستمبر سے پہلے انتخابات ہو جائیں کیونکہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال ستمبر میں ریٹائر ہو رہے ہیں، مگر ہم چاہتے ہیں کہ انتخابات وقت پر ہوں۔
سارا رولا ستمبر کا ہے، ستمبر میں چیف جسٹس بندیال نے ریٹائر ہونا ہے عمران خان ستمبر سے پہلے الیکشن چاہتے ہیں حکومت اکتوبر میں الیکشن چاہتی ہے لیکن ساتھ میں مذاکرات کا کھیل بھی جاری ہے خواجہ محمد آصف ان مذاکرات کو وقت کا ضیاع سمجھتے ہیں @KhawajaMAsif @MIshaqDar50 pic.twitter.com/57IUoq72jX
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) May 1, 2023
ن لیگ اور پی ٹی آئی کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ سیاست دان اس قسم کی ایکٹیویٹی کرتے ہیں۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان ، خواجہ محمد آصف اور میاں جاوید لطیف کی باتوں سے صاف دکھائی دے رہا ہے کہ مذاکرات بے سود ہیں، ایسا لگتا ہے کہ مذاکرات بند گلی میں آگئے ہیں۔