چوہدری وجاہت حسین ، آفتاب صدیقی اور فیض اللہ کموکا بھی پی ٹی آئی چھوڑ گئے

چوہدری وجاہت حسین نے چند ماہ قبل پی ٹی آئی جوائن کی تھی ، آفتاب صدیقی کراچی پی ٹی آئی کے صدر تھے جبکہ فیض اللہ کموکا لاہور سے پی ٹی آئی کے سرکردہ رہنما تھا۔

9 مئی کے پرتشدد واقعات کے بعد سے پاکستان تحریک انصاف کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری ہے ، پیر کے روز حالیہ مہیوں میں پی ٹی آئی کو جوائن کرنے والے چوہدری وجاہت حسین ، کراچی سے سینئر رہنما آفتاب صدیقی اور لاہور سے فیض اللہ کموکا پارٹی کو چھوڑ گئے ہیں۔

لاہور میں مسلم لیگ (ق) کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری وجاہت حسین نے تحریک انصاف کو چھوڑنے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت تقسیم کی سیاست کا نہیں بلکہ اتحاد اور ایکے کا ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

عمران خان نے صحافی عمران ریاض سے متعلق خطرناک خبر دے دی

ضمانت کے باوجود کسی بھی وقت گرفتار کیا جا سکتا ہوں، عمران خان

چوہدری وجاہت حسین کی پریس کانفرنس

چوہدری وجاہت حسین نے چوہدری پرویز الٰہی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے مسلم لیگ ق کے صدر اور اپنے بڑے بھائی چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کی پی ٹی آئی سے علیحدگی کا عندیہ دیا۔

چوہدری وجاہت حسین کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت حسین صاحب بڑے دل والے ہیں انہوں نے کھلے سے دل سے ہمیں قبول کیا ہے۔

چوہدری وجاہت حسین اپنے بڑے بھائی چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کے لیے پاکستان مسلم لیگ ہاؤس گئے۔ مسلم لیگ ق کے سربراہ نے وجاہت کو خوش آمدید کہا اور کہا کہ وہ اپنے چھوٹے بھائی کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

اس موقع پر چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا ک ملک کو تقسیم کی سیاست نہیں بلکہ اتحاد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مل کر معاشی بحران سے نکالنا ہو گا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری وجاہت نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں وہ کہہ سکتے ہیں کہ پورا خاندان اکٹھا ہو گا۔

یاد رہے کہ چوہدری وجاہت حسین نے چوہدری پرویز الٰہی اور چند دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔

آفتاب صدیقی کی پریس کانفرنس

دوسری جانب کراچی سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر آفتاب صدیقی نے پارٹی اور سیاست کو خیرباد کہہ دیا ہے۔

آفتاب صدیقی کی جانب سے جاری ہونے والےبیان میں سابق رکن قومی اسمبلی آفتاب صدیقی کا کہنا تھا کہ انہوں نے سیاست چھوڑ دی ہے اور پارٹی عہدے سے استعفیٰ بھی دے دیا ہے۔ جس کی تصدیق میں انہوں نے ٹویٹ بھی کیا۔

آفتاب صدیقی نے کہا، "میں نے اپنے کیریئر کا آغاز ایک پیشہ ور انجینئر کے طور پر کیاتھا”، انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے تین دہائیوں میں ایک ‘اچھی’ شہرت بنائی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنی ‘پیشہ ورانہ کامیابیوں کو کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لیے وقف کر دیا ہے۔

فیض اللہ کموکا کا اعلان علیحدگی

ادھر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیض اللہ کموکا نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیض اللہ کمو نے کہا کہ انہوں نے آئینی فورم پر اپنے شہر کی بھرپور نمائندگی کی۔ آج میں اپنے ملک کے اثاثوں کو نقصان پہنچانے کا سوچ بھی نہیں سکتا، انہوں نے کہا کہ اب مجھے فیصلہ کرنا ہے کہ مجھے مستقبل میں سیاست کرنی ہے یا نہیں۔

عمران خان کی گرفتاری اور 9 مئی کے واقعات

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 9 مئی کو ہونے والے پرتشدد واقعات کے بعد سے پی ٹی آئی کے متعدد قانون سازوں اور اراکین نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔ 9 مئی کو پارٹی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد راولپنڈی میں جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) اور کور کمانڈر ہاؤس لاہور سمیت فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے تھے۔

احتجاج

سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو 9 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) کے احاطے سے گرفتار کیے جانے کے بعد پورے پاکستان میں پرتشدد ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔

دور دراز علاقوں اور بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے کیونکہ پارٹی کارکنان اپنے چیئرمین کی گرفتاری کی وجہ سے مشتعل تھے۔ بلوچستان، پنجاب، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد نے امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے فوج کو طلب کرلیا تھا۔

پی ٹی آئی کارکنان نے احتجاج کے دوران راولپنڈی میں جی ایچ کیو جبکہ لاہور میں فوج کی تنصیبات اور کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کرتے ہوئے نذرآتش کردیا تھا۔

متعلقہ تحاریر