عمران خان کا پی ٹی آئی کو ختم کرنے کی کوششوں کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع

پی ٹی آئی سربراہ کا کہنا ہے کہ خوف اور گرفتاریوں کی فضا پیدا کرکے پارٹی کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے 9 اور 10 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل انکوائری کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔ پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اگر تحریک انصاف پر پابندی لگانی ہے تو پہلے مسلم لیگ (ن) پر پابندی لگائی جائے کیونکہ مریم نواز کا بیان ریکارڈ پر ہے کہ سب سے پہلے میرے والد (نواز شریف) نے جنرل باجوہ کے خلاف آواز بلند کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے پارٹی تحلیل کرنے کی مبینہ کوشش کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ خوف اور گرفتاریوں کے ذریعے پی ٹی آئی کو تحلیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

پولیس کے رات گئے حماد اظہر کی بہنوں کے گھروں پرچھاپے

عمران خان نے پیچھے ہٹنے کے لیے حکومت کے سامنے دو شرائط رکھ دیں

درخواست میں کہا گیا ہے کہ گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور مقدمات درج کیے بغیر گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ لاہور کور کمانڈر ہاؤس دراصل جناح ہاؤس ہے اور قانونی طور پر ایک سویلین عمارت ہے۔ جناح ہاؤس حملہ کرنے والے مشتبہ افراد کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل خلاف قانون ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ خوف اور گرفتاریوں کے ذریعے پی ٹی آئی کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ رات ویڈیو لنک کے ذریعے پی ٹی آئی کارکنان اور رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ ‘طاقتور حلقوں’ کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں ، جس کے لیے وہ ایک کمیٹی بنانے کے لیے تیار ہیں اور اگر دونوں اطراف کی کمیٹیاں دو باتوں پر متفق ہو جاتی ہیں تو میں پیچھے ہٹ جاؤں گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ میں ملک کے کسی بھی طاقتور حلقے سے بات چیت کرنے کے لیے کمیٹی بنانے کے لیے تیار ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ "میں کمیٹی بنا رہا ہوں اور میں دو شرائط رکھ رہا ہوں۔ اگر طاقتور حلقے میری کمیٹی کو اس بات قائل کرلیں گے کہ وہ میرے بغیر اس ملک کو بہتر انداز میں چلا سکتے یا وہ کمیٹی کو اس بات پر قائل لیتے ہیں کہ اکتوبر میں انتخابات کرانے سے پاکستان کو کیا فائدہ ہوگا۔”

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اگر انہوں نے میری بنائی ہوئی کمیٹی کو قائل کرلیا تو میں ملک کے وسیع تر مفاد میں پیچھے ہٹ جاؤں گا۔

متعلقہ تحاریر