پرویز الہیٰ ، عمر چیمہ ، یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید کا تحریک انصاف کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے رہنے کا عزم

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن اور لاہور پولیس کی جانب سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو گرفتار کرنے کی کوششیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ ان سے وفاداری تبدیل کرانا چاہتے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے روپوش صدر چوہدری پرویز الہیٰ کی گرفتاری کے لیے لاہور پولیس اور اینٹی کرپشن کی ٹیم کل سے ان کے گھر باہر ظہور الہیٰ روڈ پر موجود ہے جس کا یہ واضح ثبوت ہے کہ وہ ابھی بھی پی ٹی آئی چھوڑنے پر رضامند ہیں جبکہ دوسری جب کل سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ ، میاں محمود الرشید اور ڈاکٹر یاسمین راشد نے کیمرے کے سامنے بیانات دیئے ہیں کہ وہ کسی صورت پارٹی کو نہیں چھوڑیں گے۔

اے سی ای اور لاہور پولیس کا چھاپہ

پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کی عبوری ضمانت کی منسوخی کے فوراً بعد، اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (ACE) پنجاب کی ٹیم اور لاہور پولیس نے جمعرات کی شام انہیں گرفتار کرنے کے لیے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا۔

لاہور پولیس نے چھاپے سے قبل ظہور الٰہی روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا تھا۔ تاہم اینٹی کرپشن حکام  اور پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ان ٹیمیں ناکام واپس لوٹ آئی ہیں کیونکہ چوہدری پرویز الہیٰ گھر پر موجود نہیں تھے۔ جبکہ  میڈیا رپورٹس کے مطابق اینٹی کرپشن کے حکام اور لاہور پولیس ابھی تک ظہور الہیٰ روڈ پر موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

عمران خان نے مرکزی قیادت چھوڑنے والوں کی پارٹی کی بنیادی رکنیت ختم کردی

عمران خان کا پی ٹی آئی کو ختم کرنے کی کوششوں کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع

ڈی جی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ

ڈی جی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ کی گرفتاری ضلع گجرات کے لیے مختص ترقیاتی فنڈز میں 70 ملین روپے کی کرپشن میں  مطلوب ہے۔

ڈی جی پنجاب اے سی ای کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی کو آج کسی بھی قیمت پر گرفتار کیا جائے گا ، ان کے خلاف جعلی میڈیکل ریکارڈ جمع کرانے اور اختیارات کے ناجائز استعمال اور ترقیاتی فنڈز میں غبن کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

عبوری ضمانت کی منسوخی

واضح رہے کہ گذشتہ روز انسداد بدعنوانی کی عدالت کے جج علی رضا نے ترقیاتی منصوبوں میں بے ضابطگیوں سے متعلق مقدمات میں ضمانت کی شرائط کی عدم تعمیل کی بنیاد پر چوہدری پرویز الٰہی کی عبوری ضمانت منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

عبوری ضمانت کی مدت ختم ہونے کے باوجود پی ٹی آئی رہنما عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ ان کے وکیل امجد پرویز نے طبی بنیادوں پر عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی تھی جس عدالت نے مسترد کردیا تھا۔

تبصرہ

چوہدری پرویز الہیٰ کی گرفتاری کی کوشش پر تبصرہ کرتے ہوئے تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو گرفتار کرنے کی کوششیں  محض اس لیے کی جارہی ہیں تاکہ ان سے پی ٹی آئی کو چھوڑنے کا بیان دلوایا جاسکے، محکمہ اینٹی کرپشن اور لاہور پولیس کی گرفتاری کی کوششیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ وہ ابھی  تک پارٹی کے ساتھ ہیں اور کسی  صورت عمران خان کو چھوڑنا نہیں چاہتے۔

عمر چیمہ ، یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید

گذشتہ روز عدالت پیشی کے موقع پر سابق صوبائی وزیر اور رہنما تحریک انصاف ڈاکٹر یاسمین راشد کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ کسی صورت پی ٹی آئی کو نہیں چھوڑیں گی اور پی ٹی آئی کے ساتھ رہوں گی۔

میاں محمود الرشید کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کو چھوڑنے کا تصور بھی نہیں کرسکتا۔ تمام تر مشکلات کے باوجود ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ اور آخر میں کامیابی ہماری ہو گی۔

اس طرح سابق گورنر پنجاب اور رہنما تحریک انصاف عمر سرفراز چیمہ کا کہنا تھا کہ پارٹی کا  ورکر ہوں ، 28 سال سے پی ٹی آئی کے ساتھ ہوں ،  میں ایک نظریاتی ورکر ہوں ، کسی  صورت پارٹی کو نہیں چھوڑوں گا۔ ایک نظریاتی ورکر کو کیسے پارٹی سے الگ کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ تحاریر