چیئرمین پی ٹی آئی کو چارٹر آف اکانومی کا مشورہ دیا تھا، آصف علی زرداری
پیپلز پارٹی کے کوچیئرمین کا کہنا ہے کہ ملک کے معاشی مسائل کو حل کرنے کےلیے ایکسپورٹ کو بڑھانا ہوگا ، پنجاب کے بڑے بزنس مین اکٹھے ہوجائیں ، سرمایہ کاری کی گارنٹی دیتا ہوں۔
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے کوچیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مہاتیر محمد نے کہا تھا پہلے لوگوں کو امیر کریں پھر ٹیکس لیں ، اس لیے میں بھی یہی کہتا ہوں کہ پہلے اپنے لوگوں کو امیر کرنا پھر ٹیکس لینا ہوگا ، چیئرمین پی ٹی آئی کو چارٹر اف اکانومی کا مشورہ دیا تھا۔
ان خیالات کا اظہار آصف علی زرداری نے لاہور میں ایف پی سی سی آئی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ تاجر برادری کا خیال رکھا ہے ، پنجاب کے بڑے بزنس مین اکٹھے ہو جائیں ، آنے والی نسلوں کے لیے معیشت کی بہتری ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان میں اسوقت شاہد خاقان عباسی سے بہتر کوئی وزیراعظم نہیں، مفتاح اسماعیل
عمران خان پارٹی چھڑوانے کیلیے کارکنان پرڈالا جانے والا دباؤ سامنے لے آئے
پیپلز پارٹی کے کوچیئرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آگے جانے کی ضرورت ہے ، چیئرمین پی ٹی آئی کو چارٹر اف اکانومی کا مشورہ دیا تھا ، تاجر برادری بھی میثاق معیشت چاہتی ہے ، اس وقت ملک میں چارٹر آف اکانومی کی ضرورت ہے ، پبلک پرائیویٹ پارٹرشپ کی ضرورت ہے۔
چینی معیشت کی ترقی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ چین نے 50 سالہ معاشی پلان ترتیب دے رکھا ہے ، مجھے چین کے پلان بارے 5 سال پہلے پتا چل گیا تھا۔
مسائل کا حل بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں اپنے معاشی مسائل کو حل کرنا ہے تو ہمیں ایکسپورٹ کو بڑھانا ہوگا ، کیونکہ ایکسپورٹ بڑھنے سے مسائل حل ہوتے ہیں۔ پنجاب کے بڑے بزنس مین اکٹھے ہو جائیں ، میں سرمایہ کاری کی گارنٹی دیتا ہوں۔
سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں میثاق معیشت پر آنا چاہیے، بیرونی سرمایہ کار پیسہ لگاتا ہے منافع کما کر لے جاتا ہے، غیر ملکی سرمایہ کار ایک ڈالر کے بدلے پانچ ڈالر اکٹھا کرنا چاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت اور معیشت کےلئے طویل المدتی پالیساں بنانے کی ضرورت ہے، ٹرین تو کوئی بھی پاکستانی کاروباری شخص بنا سکتا ہے، میں نہروں سے بجلی پیدا کرنے کا حامی ہوں، قطر سے گیس آئے گی تو سب کو مہنگی ملے گی۔
پی پی کے کوچیئرمین کا کہنا تھا کہ جہاں پرافٹ بناؤ گے وہاں ٹیکس دینا پڑے گا۔ پیپلز پارٹی 50 سال پرانی پارٹی ہے۔ صدا بادشاہی مولا کی ہے انسان نے آنا اور جانا ہے۔