جہانگیر ترین نے پی ٹی آئی کا کاٹھ کباڑ جوڑ کر نئی سیاسی دکان کھول لی

عبدالعلیم خان کے عشائیے میں جہانگیر ترین نے استحکام پاکستان پارٹی کا اعلان کردیا، عامر کیانی، فواد چوہدری، علی زیدی، عمران اسماعیل، محمود مولوی، فردوس عاشق اعوان، فیاض الحسن چوہان، مراد راس ودیگر کی شرکت، تحریک انصاف چھوڑنے والوں کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کاسامنا

ملک کی معروف سیاسی و کاروباری شخصیت جہانگیر ترین نے پاکستان تحریک انصاف کا کاٹھ کباڑ جمع کرکے نئی سیاسی دکان کھول لی جسے ”استحکام پاکستان پارٹی “کا نام دیا گیا ہے۔

جہانگیر ترین نے عبدالعلیم خان کی  جانب سے دیے گئے عشائیے میں نئی جماعت کا باضابطہ اعلان کیا۔عشائیے میں ملک بھر سے تحریک انصاف چھوڑنے والے رہنماؤں نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان اور شاہ محمود قریشی ملاقات، ڈیڈلاک برقرار

چیئرمین پی ٹی آئی کو چارٹر آف اکانومی کا مشورہ دیا تھا، آصف علی زرداری

استحکام پاکستان پارٹی کےباضابطہ اعلان کے سلسلے میں منعقدہ عشائیے میں    تحریک انصاف کے سابق جنرل سیکریٹری عامر کیانی، سابق سینئر  نائب صد فواد چوہدری،سندھ سےسابق گورنر  عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، جے پرکاش، فاٹا سے جی جی جمال، کے پی کے سے اجمل وزیر  نے شرکت کی۔

پنجاب سے مراد راس، فیاض چوہان، فردوس عاشق اعوان، نعمان لنگرٹیال اور نوریز شکور ،ظہیرالدین علیزئی، جاوید انصاری، طارق عبداللہ اور دیگرشریک ہوئے۔

عشائیے کے شرکا نے   جہانگیر ترین پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ترین گروپ ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین کل پریس کانفرنس میں اپنی پارٹی اور منشور کا اعلان کرینگے۔

دوسری جانب تحریک انصاف چھوڑ کر استحکام پاکستان پارٹی کا حصہ بننے والے رہنماؤں کو سوشل میڈیا پرشدید  تنقید کا سامنا ہے۔معروف سوشل میڈیا ایکٹوسٹ شمع جونیجو نے عبدالعلیم خان کے عشائیے میں تحریک انصاف سندھ کے سابق صدر علی زیدی کی وڈیو شیئر کرتے ہوئے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

تحریک انصاف کے امریکا میں موجود رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے متعدد ٹوئٹس کرکے اپنے دل کا غبارنکالا۔انہوں نےایک ٹوئٹ میں لکھاکہ”جن کو خان نے شخص سے شخصیت بنایا، آج وہ چھوڑ گئے میں پکڑا گیا تو بعد میں پتا چلا ان میں سے ایک شخص نے انٹیلی جنس ایجنسی کو بتایا کہ خان اور میں باجوہ کے خلاف پلان بنا رہے تھے ،جو کہ جھوٹ تھا۔ جب میں جیل سے رہا ہوا تو اسی شخصیت نے مجھے جاسوس ثابت کرنے کو کوشش کی، آج وہ بھی چھوڑ گیا“۔

ڈاکٹر شہبازگل نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ”سیاستدان ہمیشہ اپنے فائدے کے لئے سیاسی پارٹیاں بدلتے رہتے ہیں۔ آج بھی یہی ہوا ہے۔ لیکن آج آپ لوگ اس لئے پریشان ہیں کیونکہ آپ کے جذبات اس کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ ان کا جانا کوئی نقصان نہیں۔ اصل نقصان ہو گا اگر آپ پھر سے بدل ہو کر سیاست سے الگ ہو گئے“۔

شہباز گل نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھاکہ”جانے والے تمام لوگ باجوہ صاحب اور فیض صاحب کے بہت قریب ہوتے تھے۔ ہماری بری قسمت ان سے بھی ٹھکائی کروائی جو بعد میں آئے ان کے حساب سے بھی ہم برے ٹھہرے۔ امریکا والے بھی ائیرپورٹ پر چار چار گھنٹے روک لیتے ہیں۔ کئی بار سوچتا ہوں وفاداری کرنا کتنا مشکل ہے“۔

شمع جونیجونے لکھاکہ یہ تو کہتا تھا کہ”سر پر گولی کھا لونگا لیکن عمران خان کو نہیں چھوڑو نگا۔ آج ترین کی گود میں بیٹھ گیا، عدت تو پُوری کرلیتے علی بھائی“۔

ڈیجیٹل میڈیا کےماہر سعد قیصر نے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے ترانے”روک سکو تو روک لو تبدیلی آئی رے“ کی وڈیو شیئر کرتےہوئے لکھاکہ”عمران اسماعیل کو جہانگیر ترین گروپ میں خوش آمدید،پی ٹی آئی کےان حامیوں کیلیےا یک لمحے کی خاموشی جو اس ترانے پر ناچتے تھے“۔

متعلقہ تحاریر