آنے والے انتخابات میں ترین گروپ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی، عطاءاللہ تارڑ
وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ کیس ، القادر ٹرسٹ کرپشن کیس اور عبدالرزاق شر قتل کیس میں عمران خان کو جواب دینا ہوگا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین گروپ سے اچھی ورکنگ ریلیشن شپ ہے ، ہوسکتا ہے آنے والے انتخابات میں ان کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو جائے۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ لاڈلے خان تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں ، اگر گڈ ٹو سی یو نے انہیں ریلیز نہ کیا ہوتا تو آج وہ جیل میں ہوتا۔ اگر وہ جیل میں ہوتا تو ایڈووکیٹ عبدالرزاق شر کو شہید نہ کیاجاتا۔ یہ جرات کہاں سے آتی ہے۔ آپ اپنے خلاف کیسز کے اندر پیروی کرنے والوں وکلاء کو قتل کروا دیں۔
یہ بھی پڑھیے
آصف زرداری نے ن لیگ سے پیچھا چھڑانے کی تیاری شروع کرلی
جہانگیر ترین نے پی ٹی آئی کا کاٹھ کباڑ جوڑ کر نئی سیاسی دکان کھول لی
ان کا کہنا تھا کہ جب میں نے یہ بات کی تو پوری دنیا جاگ اٹھی ، کہنے لگی مجھے یہ بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔ اب کل ان کے بیٹے کی جانب سے عمران نیازی کے خلاف پرچہ کٹوایا گیا ہے۔ عبدالرزاق شر کے بیٹے کا موقف تھا کہ میرے والد سنگین غداری کیس میں پیش ہورہے تھے ، عمران خان کے ایما پر میرے والد کو قتل کیا گیا ہے۔
عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کو کرائم کی عادت پڑ گئی ہے ، ان لوگوں کا خیال ہے کہ ان کا وجود ریاست پاکستان سے بڑا ہے۔ ایک بات بڑی واضح ہے کہ ریاست سے بڑا کوئی نہیں ہوتا۔ عمران خان کو توشہ خانہ ، القادر ٹرسٹ کیس اور عبدالرزاق شر کے قتل میں بھی جواب دہ ہونا پڑے گا۔
سیاست پر گفتگو کرتے ہوئے عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چھوڑ کر جانے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ مسلم لیگ (ن) کے پاس پنجاب میں ہر سطح پر امیدوار موجود ہیں۔ جہانگیر ترین گروپ کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ ہے۔ ترین گروپ سے الائنس کا فیصلہ پارٹی کی قیادت کرے گی ، البتہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے۔