مولانا فضل الرحمان ن لیگ سے نالاں: کیا 13 جماعتوں کو جوڑ کر بنائی گئی دیوار گرنے والی ہے؟

دبئی اجلاس میں اتحادیوں کو نظر انداز کرنے پر جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کی اب ضرورت نہیں رہی ، جس مقصد کے لیے اسے بنایا گیا تھا وہ مقصد پورا ہو چکا ، کہتا ہے کہ PDM کی ضرورت نہیں رہی جب اس نے اسے پورا کر لیا جس کے لیے اسے بنایا گیا تھا۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) حکومت کا اہم حصہ ہے ، اس لیے اسے دبئی میں پیپلز پارٹی سے مذاکرات سے قبل پی ڈی ایم کی ساری قیادت کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے انتخابات کا وقت قریب آرہا ہے کہ حکومت میں شامل پی ڈی ایم جماعتوں کے درمیان اختلاف بڑھتے جارہے ہیں ، ایسا لگتا ہے کہ طاقتور حلقوں نے 13 جماعتوں کی جو دیوار پی ٹی آئی کے خلاف کھڑی کی تھی وہ گرنے والی ہے۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے پشاور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم ایک تحریک تھی، اب اس کی ضرورت نہیں۔

یہ بھی پڑھیے 

پرویز خٹک کے عمران خان پر الزامات کی بوچھار، ترجمان پی ٹی آئی نے الزامات کو بےبنیاد اور جھوٹ قرار دے دیا

دبئی پاکستانی سیاست کا مرکز بن گیا، کیا پک رہا ہے؟

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کا مقابلہ کرنے اور عام انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے بنائی گئی تھی۔ اب جب کہ پی ٹی آئی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا ہے، پی ڈی ایم کے کردار کی ضرورت نہیں رہی۔

انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ "مسلم لیگ (ن) نے حال ہی میں دبئی میں ہونے والی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کے بارے میں پی ڈی ایم کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا۔؟

انہوں نے کہا کہ ملاقات اچانک نہیں بلکہ منصوبہ بندی سے ہوئی تھی اس لیے سب کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔

پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ عام انتخابات وقت پر ہوں گے اور بہت جلد مرکز، سندھ اور بلوچستان میں نگراں حکومتیں قائم ہو جائیں گی۔

متعلقہ تحاریر