اعظم نذیر تارڑ نے قبل از وقت اسمبلی تحلیل کرنے کی افواہوں کو مسترد کر دیا
وفاقی وزیر قانون کا کہنا ہے کہ آئین کے مطابق اسمبلی کو 12 اگست کی رات تک اپنی مدت پوری کرنی ہے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی جلد تحلیل سے متعلق گردش کرنے والی افواہوں کو مسترد کر دیا۔
نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون نے واضح کیا کہ مخلوط حکومت ہونے کے ناطے تمام سیاسی فیصلے باہمی مشاورت سے کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے
توشہ خانہ فوج داری کیس: عدالت نے مزید 5 گواہوں کو شامل کرنے کی ای سی پی کی درخواست مسترد کردی
عمران خان کا توشہ خانہ کیس میں نیب کے سامنے پیش ہونے سے انکار
اعظم نذید تارڑ نے زور دے کر کہا کہ آئین کے مطابق اسمبلی کو 12 اگست کی رات تک اپنی مدت پوری کرنی ہے۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر کسی بھی فیصلے کا خیر مقدم کیا جائے گا۔
انتخابی اصلاحات کے حوالے سے وزیر قانون کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات کمیٹی میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی ہے۔ کمیٹی اپنا کام تندہی سے کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انتخابی عمل میں شفافیت کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیتے ہوئے کمیٹی کی سفارشات شام تک منظر عام پر لائی جائیں گی۔
نگراں وزیراعظم کے نام سے متعلق کیے گئے سوال پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اس معاملے سے متعلق کوئی معلومات نہیں ہیں۔