احمد احسن رانا کی مقدمے سے زیادہ فیصل واوڈا سے ریس لگانے میں دلچسپی

سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا محمد شمیم کے صاحبزادے نے فیصل واوڈا کے خلاف ہتک عزت کا کیس دائر کرنے کا عندیہ دے دیا۔

گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس کے صاحبزادے ایڈووکیٹ احمد حسن رانا نے فیصل واوڈا کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا عندیہ دینے کے ساتھ ساتھ  گاڑیوں کی ریس کا چیلنج بھی دے دیا ہے۔

نیوز 360 کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایڈووکیٹ سپریم کورٹ احمد احسن رانا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے رہنما فیصل واوڈا نے اینکر پرسن کاشف عباسی کے پروگرام میں غلیظ گفتگو کرتے ہوئے میرے والد صاحب اور مجھ پر مسلم لیگ ن کی جانب سے فائدے اٹھانے کے الزامات لگائے تھے جس پر ان کے خلاف ہتک عزت کا کیس فائل کرنے جارہا ہوں ، میرے لیگل نوٹس کی کاپی پیر کے روز تک فیصل واوڈا کو موصول ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے

پیپلز پارٹی نے پی ٹی آئی کے گڑھ میں نقب لگانے کی تیاری شروع کردی

اوورسیزپاکستانیوں کے لیے خوشخبری، پاور آف اٹارنی گھر بیٹھے بنوائیں

اپنے والد اور اپنے حوالے سے صفائی دیتے ہوئے احمد احسن رانا کا کہنا تھا کہ میرے والد بطور ریٹائرڈ جج ساڑھے چھ لاکھ روپے پنشن لے رہے ہیں اور وہ وائس چانسلر بھی ہیں ان کی تنخواہ 17 لاکھ روپے ہے۔ جو بندہ بیس بائیس لاکھ روپے کما رہا ہوگا وہ بندہ کیا دو ڈھائی لاکھ کی ٹکٹ خرید کر امریکا نہیں جاسکتا۔

ایڈووکیٹ احمد احسن رانا کا کہنا تھا کہ میرے والد صاحب پہلے پروسیکیوٹر سندھ بنے تھے۔ پریس کونسل آف پاکستان کے چیئرمین تھے جب انہیں چیف جسٹس گلگت بلتستان تعینات کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ جہاں تک مجھے نوازے جانے کی بات ہے تر عرض ہے کہ اللہ نے اپنے فضل سے مجھے مرسیڈیز ، فورچیونر اور سیوک جیسی گاڑیاں نوازی ہوئی ہیں۔ میرا اپنا گھرہے ، میرا اپنا فارم ہاؤس ہے۔

گلگت بلتستان کے صاحبزادے نے نیوز 360 چینل کے تھرو فیصل واوڈا کو گاڑیوں کی ریس کا چیلنج بھی دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ سینیٹر فیصل واوڈا نے اینکر پرسن کاشف عباسی کے پروگرام میں سابق چیف جسٹس جی بی محمد شمیم رانا پر مسلم لیگ ن کے خرچے پر امریکا جانے اور ان کے بیٹے ایڈووکیٹ احمد احسن رانا پر بھی ن لیگ کی نوازشات کا الزام لگایا تھا۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما اور سینیٹر فیصل واوڈا نے ایڈووکیٹ احمد احسن رانا کا چیلنج قبول کرلیا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نیوز 360 کے پروگرام کو کلپ شیئر کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے "چیلنج قبول ہے، کب اور کہاں؟”

متعلقہ تحاریر